خیبرپختونخوا حکومت نے قرضے لینے کا ریکارڈ قائم کردیا

حکومت نے صرف تین منصوبوں کیلئے اے این پی حکومت کے مقابلے میں 5 گنا زائد قرض لیا: فوٹو/ فائل

پشاور: خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت نے قرضے لینے کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 2013 سے اب تک 2 کھرب 70 ارب 38 کروڑ کے قرضےلے لیے۔

خیبرپختونخوا حکومت کے قرضوں سے متعلق سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت نے صرف تین منصوبوں کے لیے 99 ارب 47 کروڑ 50 لاکھ روپے قرض لیا ہے جو بس ریپڈ ٹرانزٹ، توانائی اور آبپاشی منصوبوں کے لیے لیا گیا جب کہ بس منصوبے کے لیے 41 ارب 88 کروڑ سے زائد کا قرض لیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق یہ قرضے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، سعودی اور فرانسیسی اداروں سے لیے گئے ہیں جن کی ادائیگی 20 سے 38 سال کے دوران کی جائے گی جب کہ قرضوں پر مارک اپ اعشاریہ 6 سے 2 فیصد ہے۔

مالیاتی اداروں نے دیگر 10 منصوبوں کے لیے بھی ایک کھرب 83 ارب روپے کے قرضے دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے، یہ قرضے سڑکوں کی مرمت، زراعت، سیاحت، توانائی اور پینے کے صاف پانی کے لیے ہیں۔

صوبے میں گزشتہ دور حکومت میں عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت نے 2007 سے 2013 تک دو منصوبوں کے لیے 20 ارب 79 کروڑ روپے قرض لیا تھا جب کہ تحریک انصاف کی حکومت نے5 گنا زیادہ قرض لیا ہے۔

صوبےمیں تحریک انصاف کی حکومت 2013 سے اب تک 2 کھرب 70 ارب 38 کروڑ کا قرضہ لے چکی ہے۔

شوکت یوسفزئی کی گفتگو

اس حوالے سے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کے وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وفاقی حکومت سے پیسے بروقت نہیں مل رہے، وفاق میں مخالف حکومت کے باعث حکومت چلانے کے لیے قرضے لینے پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتوں نے جو قرضے لیے وہ جیبوں میں گئے۔

مزید خبریں :