پاکستان
Time 24 اپریل ، 2018

ایون فیلڈ ریفرنس: مریم نواز کے وکیل کی نیب کے نئے گواہ پر جرح مکمل

اسلام آباد کی احتساب عدالت کی عمارت۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کے گواہ ظاہر شاہ پر مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وکیل نے جرح مکمل کرلی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی، اس موقع پر نامزد ملزمان نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ پر مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل امجد پرویز نے جرح کی۔ 

ظاہر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ والیم ٹین کی کاپی رجسٹرار سپریم کورٹ کے خط کے ذریعے حاصل کی جسے کوآرڈینیشن آفیسر نے وصول کیا تھا تاہم نیب نے سپریم کورٹ میں والیم ٹین وصول کرنے کی رسییونگ نہیں دی۔

نیب کے گواہ ظاہر شاہ نے کہا کہ نیب پراسیکیوشن ونگ نے والیم ٹین کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا، والیم ٹین کا متعلقہ حصے کا تبادلہ تفتیشی افسر کے علاوہ کسی کے ساتھ نہیں کیا۔

وکیل صفائی امجد پرویز نے سوال کیا کہ 27 مئی 2017 کو کیا آپ نے یوکے سنٹرل اتھارٹی کو خط لکھا جس پر گواہ ظاہر شاہ نے کہا کہ خط میں نے نہیں ، جے آئی ٹی نے لکھا تھا۔

اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے مداخلت کی تو مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ 'پراسیکیوٹر صاحب آپ گواہ کو کیوں بتا رہے ہیں' جس پر نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہا کہ میں کچھ نہیں بتارہا صرف تاریخ کے بارے میں بتایا ہے۔

مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وکیل امجد پرویز نے نیب کے گواہ ظاہر شاہ پر جرح مکمل کرلی۔

نیب ریفرنسز کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنسز بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

مزید خبریں :