جماعت الاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کی پاکستانی تجویز مسترد

 کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمر خالد خراسانی (درمیان)  پاکستان میں دہشت گردی کے بڑے حملوں میں ملوث ہے—۔ فائل فوٹو/ رائٹرز

اسلام آباد: اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے کالعدم جماعت الاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کی پاکستانی تجویز مسترد کردی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے عمر خالد خراسانی پر پابندی کی تجویز اقوام متحدہ کی قرارداد 1267 کے تحت سیکیورٹی کونسل میں پہلی مرتبہ 6 جولائی 2017 کو دی تھی جب کہ اکتوبر 2017 میں عمر خالد خراسانی کی ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کی بھی تصدیق ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق عمر خالد خراسانی پر پابندی عائد کرنے کی پاکستانی تجویز 4 مئی 2018 کو مسترد ہوئی۔

واضح رہے کہ جماعت الاحرار عالمی دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل ہے اور اس تنظیم پر پابندی عائد ہے۔

تنظیم کا سربراہ عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی پاکستان میں دہشت گردی کے بڑے حملوں میں ملوث ہے، جن میں 27 مارچ 2016 کو لاہور میں ایسٹر کے موقع پر حملہ اور 13 فروری 2017 کو لاہور کے مال روڈ پر ایس ایس پی اور ڈی آئی جی پر حملہ بھی شامل ہے۔


مزید خبریں :