25 مئی ، 2018
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے وفاقی ملازمین کو تین ماہ کی بنیادی اضافی تنخواہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے باعث قومی خزانے پر 60 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے اس وقت 11 لاکھ کے قریب سرکاری ملازمین ہیں جن میں سے سویلین ملازمین کی تعداد تقریبا تین لاکھ 80 ہزار جبکہ وزارت دفاع کے تحت فوجی و سول ملازمین کی تعداد 7 لاکھ سے زیادہ ہے۔
رواں مالی سال بجٹ میں سویلین وفاقی ملازمین کیلیے 210 ارب روپے جبکہ وزارت دفاع کے تحت ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 322 ارب روپے رکھے گئے۔
ذرائع کے مطابق سول وفاقی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 3 ماہ کی اضافی بنیادی تنخواہ 20ارب سے زیادہ میں پڑے گی جبکہ وزارت دفاع کے تحت ملازمین کی تنخواہ کی مد میں 40ارب روپے خرچ ہوں گے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.3 فیصد تک ہوچکا ہے۔