30 مئی ، 2018
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 13 اضلاع کی حلقہ بندیوں پر فیصلہ سنا دیا، مزید 6 اضلاع خاران، گھوٹکی، قصور، شیخوپورہ، بہاولنگر اور ہری پور کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دی گئیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے خانیوال، چنیوٹ، کرم ایجنسی، راجن پور، مانسہرہ ، صوابی، سیالکوٹ، رحیم یار خان، بنوں، جیکب آباد، گوجرانوالہ اور عمر کوٹ کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستیں مسترد کی گئیں۔
عدالت نے گزشتہ روز بھی 4 اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی تھیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلقہ بندیوں سے متعلق 108 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہری پور، بہاولپور، خاران، گھوٹکی، قصور اور شیخوپورہ اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈرز کو سن کراز سر نو حلقہ بندیاں کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ 12اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستیں مسترد کردی گئیں جبکہ مزید 31 درخواستوں کی سماعت کل ہوگی۔
عدالت نے گزشتہ روز بھی حلقہ بندیوں سے متعلق متفرق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 4 اضلاع کی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دیا تھا جن میں جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ اور لوئر دیر کی حلقہ بندیاں شامل ہیں۔
نئی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستیں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والوں نے دائر کر رکھی ہیں۔
ان درخواستوں میں الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ قواعد کو نظر انداز کر کے سیاسی بنیادوں پر حلقہ بندیاں کی گئیں۔
اٹک اور ایبٹ آباد سمیت مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف مزید 31 درخواستوں کی سماعت جمعرات کو ہو گی۔