11 جون ، 2018
لاہور: سپریم کورٹ نے موبائل فون کے بیلنس ری چارج کارڈ پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز معطل کردیئے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں موبائل فون پر اضافی ٹیکسز کے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے ٹیکسز معطل کرنے کا حکم جاری کیا اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے 2 دن کی مہلت دے دی۔
عدالت نے مزید حکم دیا کہ جس کا موبائل فون کا استعمال مقررہ حدسے زیادہ ہے اس سےٹیکس لیں اور موبائل فون کارڈز پر ٹیکس وصولی کے لیے جامع پالیسی بنائی جائے۔
عدالت نے کہا کہ موبائل کارڈز پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر ٹیکس وصول کرتی ہیں، یہاں لوگوں سےلوٹ مارکی جارہی ہے، ایک بندہ ٹیکس نیٹ ورک میں نہیں آتا تواس سےکیسے ٹیکس لیتے ہیں؟
عدالت کا کہنا تھا کہ 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر 64.38 پیسے وصول ہوتے ہیں یہ غیر قانونی ہے۔
اس موقع پر جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے کہ ریڑھی بان سےکیسے ٹیکس لیاجاسکتا ہے؟