26 جون ، 2018
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق وزیر پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کو بھی انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کے سیکریٹریز علی جان اور نجم شاہ کے نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان اور دیگر متعلقہ افراد کے نام ای سی ایل پر ڈالنےکا فیصلہ کابینہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی اس معاملے پر اجلاس کرے گی جو سفارشات تیار کرکے کابینہ کو بھیجےگی۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی ایک رکن بیرون ملک ہیں، اجلاس جلدہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو انٹرپول کے ذریعے لانے یا نہ لانے کا اختیار بھی وزارت داخلہ کے پاس ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو نیب کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کی ہدایت کردی ہے۔
نیب نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 سے چوہدری نثار کے مد مقابل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار قمرالاسلام کو گرفتار کیا جنہیں صاف پانی کمپنی کے اسکینڈل میں 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کیا گیا ہے۔
ذرائع کےمطابق مسلم لیگ (ن)نے نیب کی کارروائیوں پر سخت حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے اور (ن) لیگ کے قائد نوازشریف نے لندن سے پارٹی رہنماؤں کو فون کیے جس میں انہوں نے نیب کی کارروائیوں کےخلاف احتجاج کی ہدایت کی ہے۔
میاں نوازشریف نے پارٹی کے صدر شہبازشریف کو بھی کراچی ٹیلی فون کیا اور انتخابی مہم پر گفتگو کی۔