05 جولائی ، 2018
لاہور: ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی این اے 57 مری سے تاحیات نااہلی کا ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایپلٹ ٹریبونل نے اثاثے چھپانے کے الزام میں ان کے آبائی حلقے این اے 57 مری سے الیکشن لڑنے کے لیے تاحیات نااہل قرار دیا تھا جسے انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، ہائیکورٹ نے ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کرکے سابق وزیراعظم کو انتخاب لڑنے کی اجازت دی تھی جب کہ (ن) لیگ کے رہنما نے فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
جیونیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شاہد خاقان عباسی کی اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں سابق وزیراعظم عدالت میں پیش ہوئے۔
شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل نے کاغذات نامزدگی میں کوئی اثاثے نہیں چھپائے جب کہ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات کاغذات نامزدگی کے برعکس جمع کرائیں۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز میں اسلام آباد کے گھر کی مالیت 20 کروڑ ظاہر کی اور کاغذات نامزدگی میں اسی گھر کی مالیت 3 لاکھ روپے ظاہر کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد شاہد خاقان عباسی کی اپیل منظور کرتے ہوئے ان کی نااہلی کا ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
ادارے اپنے آئینی کردار میں رہیں: شاہد خاقان عباسی
عدالتی فیصلے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ادارے اپنے آئینی کردار میں رہیں، دعا ہےکہ ملک کی بہتری کے لیے الیکشن متنازع نہ ہوں۔
نوازشریف سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کل بھی کہا ان کی اہلیہ بیمار ہیں، وہ جیسے ہی ٹھیک ہوں گی وہ واپس آئیں گے، انہوں نے پیشیاں بھگتیں اور وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
(ن) لیگ کے رہنما نے کہا کہ انتخابی مہم میں یقیناً نوازشریف کی غیر موجودگی محسوس ہوگی لیکن لیڈر شپ موجود ہے اور ہم فتح حاصل کریں گے۔