Time 06 جولائی ، 2018
بلاگ

روٹی، کپڑا، مکان کے بعد بھوک مٹاؤ کا نعرہ

بلاول بھٹو زرداری نئی نسل کے آئیڈیل بن سکتے ہیں اگر وہ اس بھوک مٹانے کے نعرے پر من و عن عمل کی حد سے گزر جائیں۔

پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور کا ان دنوں بڑا ذکر ہے جس میں بھوک مٹاؤ پروگرام کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے، روٹی کپڑا مکان کے بعد بھوک مٹاؤ کا نعرہ خاصہ دلچسپ بھی ہوگا کیونکہ اس میں سے کئی پہلو نکلیں گے۔

پیپلز پارٹی کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ بے نظیر بھٹو کی سیاسی جدوجہد سے خاصے متاثر ہیں بلکہ ان کے نقش قدم پر چلنا بھی چاہتے ہیں جس کا اظہار وہ اپنی ہر تقریر میں کرتے آئے ہیں۔

دوسری جانب وہ اپنے والد آصف علی زرداری سمیت والد کے قریبی عزیزوں کے طرز حکمرانی کا بھی تجربہ حاصل کر چکے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نئی نسل کے آئیڈیل بن سکتے ہیں اگر وہ اس بھوک مٹانے کے نعرے پر من و عن عمل کی حد سے گزر جائیں لیکن اس کے لیے انہیں سب سے پہلے غریب عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے لئے پالیسی ساز حکومتی اور سرکاری مشینری میں سے کرپشن کی بھوک مٹانا ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری کو عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے عمل میں بھوکے بدعنوان ٹولے کا خاتمہ کرنا ہوگا جو قدم قدم پر عوامی سہولتوں کے نام پر منصوبوں میں اربوں روپے سے اپنی کرپشن کی بھوک مٹا گئے اور مزید کے لئے پر تول رہے ہیں۔

بلاول بھٹو کو یقیناً ان بڑے زمینداروں، مڈل مین، شوگر ملز مالکان اور ذخیرہ اندوزوں کی ہوس و بھوک کو جڑ سے مٹانا ہوگا جس کی وجہ سے چھوٹا کاشتکار اپنے جائز منافع سے اور عام آدمی اجناس و غذائی اشیاء سے محروم ہو رہا ہے۔

ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی ہوس اور بھوک نے غریبوں کو غذائی اشیاء کی قلت جیسی صورت حال سے دوچار کردیا ہے، قیمتوں کو کنٹرول کرنے والے اداروں کو رشوت خوری اور کام چوری کی بھوک سے بچانا ہوگا۔ 

بلاول بھٹو قدرت کی انمول نعمت پانی کو مخلوق خدا سے چھیننے والی مافیا کا کھوج لگائیں تو کرپشن کی بھوک کا اندازہ ہو سکے گا، پانی کے لئے ترستے عوام کی پیاس بجھانے کے لئے اُن آر او پلانٹس کا جائزہ بھی لینا ہوگا جن سے ان کی جماعت میں شامل قریبی رفقاء، ایک ہی کمپنی اور سرکاری افسران نے اربوں روپے کرپشن کر کے بھوک مٹائی، شہروں میں پانی کی تقسیم کے نظام کو مفلوج کر کے اس پانی کو فروخت کرنے والی مافیا، ہائیڈرنٹس اور واٹر ٹینکر مافیا کی بھوک کا بھی احتساب کرنا ہوگا۔

چئیرمین پیپلز پارٹی کو اپنی قیادت کو مضبوط کرنے کے لئے نئی نسل کی تعلیمی بھوک کو مٹانے میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کرنا ہوگا اور سرکاری تعلیمی نظام سے خامیوں کو دور کر کے بہترین سرکاری تعلیمی اداروں کو فروغ دیںا ہوگا۔ 

بلاول بھٹو عزم کریں کہ تعلیم کو منافع بخش کاروبار بنانے والے نام نہاد مسیحاؤں اور نجی و سرکاری اداروں کی حوصلہ شکنی کی جائے اور بیش بہاء دولت حاصل کرنے کی بھوک کو مٹایا جائے۔

معاملہ صحت کا بھی ہے اس میں بھی مسیحاؤں نے اپنا کردار دولت کے حصول سے نتھی کرلیا ہے، سرکاری طبی سہولتیں خراب سے خراب تر بنانے میں جو ملوث ہیں ان کی پکڑ ضروری ہوگی اور شعبہ صحت میں سہولتیں فراہم کرنے والے اداروں کی زیادہ منافع کی بھوک کو حد میں لانے کے لئے اقدامات کرنے کا منشور بھی اپنانا ہوگا۔

بلاول بھٹو پاکستان میں نئی نسل کی مقبول قیادت کا تاج پہن سکتے ہیں اگر وہ ماضی اور حال کی تلخ ترین حقیقت کرپشن کی بھوک کو مٹادیں تو مخلوق خدا کی بھوک ختم کرنے میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں گی، یقیناً بھوک مٹاؤ کامیاب نعرہ بن جائے گا۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔