پاکستان
Time 07 جولائی ، 2018

نیب نے لندن فلیٹس کیس کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا

نیب نے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر انہیں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے— فوٹو: فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) نے لندن فلیٹس کیس کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا۔

احتساب عدالت سے وارنٹ گرفتاری ملتے ہی نیب کی ٹیم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے لیے مانسہرہ روانہ ہوگئی۔

ترجمان قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

ترجمان نیب کے مطابق نیب کو احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں وارنٹ گرفتاری مل گئے ہیں جس کے بعد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری کی کارروائی شروع کردی ہے۔

احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کسی بھی ایئرپورٹ، زمینی اور سمندری راستے سے پاکستان سے باہر نہیں جا سکیں گے۔

نیب ذرائع کے مطابق نیب کی ایک ٹیم ہری پور، دوسری ایبٹ آباد اور تیسری مانسہرہ میں موجود ہے اور تینوں ٹیمیں ملزم کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری تک آج رات رکیں گی۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا انتظامیہ اور پولیس نیب کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں جب کہ آر پی او عالم شنوار نے کسی بھی ٹیم کے پہنچنے کی تردید کردی ہے۔

آر پی او عالم شنواری کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے ہزارہ ڈویژن میں کسی ٹیم کے پہنچنے کی اطلاع نہیں ہیں اور نہ ہی ملزم کی گرفتاری کے لیے ابھی تک تحریری ہدایات ملیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ نیب کی تحریری ہدایت کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دیں گے۔

نوازشریف اور مریم نواز کی لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹ پر گرفتاری کے انتظامات 

نیب نے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر انہیں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز کی لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹ پر گرفتاری کے انتظامات بھی کرلیے ہیں جب کہ نیب نوازشریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے لیے پہلے ہی وارنٹ گرفتاری حاصل کرچکی ہے۔

ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائے گا۔

ترجمان نیب نے وضاحت کی کہ گزشتہ روز عدالت کے فیصلے میں لکھا گیا کہ نوازشریف پر کرپشن کے چارجز نہیں ہیں لیکن نیب آرڈیننس کے مطابق جو اثاثے معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ ہوتے ہیں وہ کرپشن کے زمرے میں آتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میں نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا ہے اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیاہے جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پر جرمانہ نہیں کیا ہے۔

مزید خبریں :