09 جولائی ، 2018
مردان: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مردان میں زیادتی کے بعد 4 سالہ اسماء کو قتل کرنے والے مجرم محمد نبی کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
یاد رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار کی 4 سالہ بچی اسماء کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی، جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی تھی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔
دوسری جانب بچی کے قتل کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 145 افراد کے ڈی این اے کے نمونے پنجاب فرانزک لیب بھیجے اور بچی کا ڈی این اے میچ ہونے کے بعد مجرم محمد نبی کو گرفتار کرکے 7 فروری کو اسے میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا۔
اس موقع پر آر پی او مردان نے بتایا تھا کہ 15 سالہ محمد نبی مقتولہ کا قریبی رشتہ دار اور ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا۔
آر پی او کے مطابق محمد نبی نے بچی کو گلا دباکر قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔