12 جولائی ، 2018
پاکستانی کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئینٹی سیریز کے امتحان میں سرخرو ہوئی اب پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میں میزبان زمبابوے کے خلاف گرین شرٹس کی آزمائش شروع ہورہی ہے۔
زمبابوے اور پاکستان کے درمیان پہلا ون ڈے انٹرنیشنل جمعے کو کوئینز کلب میں کھیلا جارہا ہے۔
دونوں ٹیموں میں قدر مشترک چیز یہ ہے اس سال دونوں ٹیموں نے کوئی ون ڈے انٹرنیشنل میچ نہیں جیتا ہے۔
پاکستان دنیا کی واحد رینکنگ والی ٹیم ہے جس نے اس سال کوئی ون ڈے نہیں جیتا ہے۔پاکستان کو نیوزی لینڈ نے پانچوں میچوں میں شکست ہوئی ہے۔ زمبابوے کے خلاف سیریز میں پاکستانی ٹیم فیورٹ قرار دی جارہی ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بولاوایو میں ون ڈے میچ صبح سویرے شروع ہونے پر پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میچ صبح سوا نو بجے شروع ہوگا جبکہ ٹاس صبح پونے نو بجے ہوگا، یہاں سردیوں کا موسم ہے اس لئے ٹاس کی بہت اہمیت ہے، ٹاس ہارنے والی ٹیم مشکل میں گھر سکتی ہے۔
جمعرات کو بولاوایو میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ شاداب خان کی موجودگی میں ایک اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو شامل کرکے ہم انہیں ورلڈ کپ کے لئے آزمانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ٹیم یاسر شاہ کو پانچ میں سے کم از کم دو میچ کھلائے گی، پہلے ہم اس سیریز میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنا چاہتے ہیں اس کے بعد روٹیشن کی پالیسی کے تحت سب کو موقع دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی ٹیم کسی بھی طرح آسان نہیں ہے اس لئے یہ کہنا کہ ابتدائی تین میچوں میں سیریز جیت کر مختلف کمبی نشین آزمائیں گے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ ہم کلین سوئپ کا دعویٰ کرنے کے بجائے میچ بائی میچ جانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ٹیموں میں نوجوان کھلاڑی ہیں اور ہمارے پاس بھی باصلاحیت نوجوان ہیں اس لئے ہم تمام 15 کھلاڑیوں کو موقع دیں گے تاکہ ایشیا کپ سے قبل ہمیں پتہ چل سکے کہ ہمیں کن کھلاڑیوں کو لے کر آگے جانا ہے، ہم گیم بائی گیم آگے جانا چاہتے ہیں اور اپنی اپروچ کو تبدیل نہیں کریں گے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ ہمارے پاس تین اوپنرز امام الحق،محمد حفیظ اور فخر زمان ہیں ہم تینوں کو آزمائیں گے، ہمیں حفیظ بھائی کی بولنگ کا بھی ایڈوانٹیج ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی میچ میں پاکستان تینوں اوپنر حفیظ، فخر اور امام کو بھی کھلاسکتا ہے۔ میرا ٹی ٹوئینٹی میں چوتھا اور ون ڈے میں پانچواں نمبر ہے۔
زمبابوے کی خراب کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے لئے بھی کوالی فائی نہ کرسکی۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان نے ٹی ٹوئینٹی ٹورنامنٹ جیتا تھا۔زمبابوے کے خلاف سیریز سے پاکستانی ٹیم آئندہ سال ورلڈ کپ کے لئے اپنی تیاریوں کا آغاز کررہی ہے۔
ٹی ٹونٹی سیریز میں شاندار فتح کے بعد گرین شرٹس کے کھلاڑیوں نے اب زمبابوے کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز پر نظریں مرکوز کر لی ہیں اور میزبان ٹیم کے لیے ان فارم پاکستانی ٹیم کو زیر کرنا بڑا چیلنج ہو گا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ون ڈے 16 جولائی، تیسرا 18 جولائی، چوتھا 20 جولائی جبکہ پانچواں اور آخری میچ 22 جولائی کو کھیلا جائے گا۔میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر سو بارہ بجے شروع ہوگا۔
پاکستان نے کوئینز کلب میں تین میچ کھیلے ہیں اور تینوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔2003کے ورلڈ کپ میں اس گراؤنڈ پر پاکستان اور زمبابوے کا ون ڈے بارش کی نذر ہوگیا تھا۔
پاکستان نے ایک میچ104رنز سے جیتا تھا جبکہ بقیہ دونوں میچ سخت مقابلے کے بعد سات اور چار نز سے جیتے تھے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان 2015میں آخری سیریز کھیلی گئی تھی جس میں پاکستان نے دو ایک سے کامیابی حاصل کی تھی۔
کوئینز کلب کی پچ ہرارے کے مقابلے میں بیٹنگ کے لئے ساز گار ہے۔گزشتہ چند سالوں سے یہ پچ سلو ہوجاتی ہے۔
پاکستانی ٹیم میں تجربہ کار اوپنر محمد حفیظ ،لیگ اسپنر یاسر شاہ اور فاسٹ بولر جنید خان کو جگہ بنانے میں مشکل پیش آرہی ہے