20 جولائی ، 2018
لاہور: سیشن عدالت نے سابق پولیس افسر عابد باکسر کی سنگین نوعیت کے مقدمات سمیت 10 کیسز میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔
مختلف مقدمات میں نامزد سابق پولیس افسر عابد باکسر آج اچانک لاہور کی سیشن عدالت کے جج رحمت علی کے روبرو پیش ہوئے اور ضمانت کی درخواست دی۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کے بعد عابد باکسر کی قتل کے 3 اور ڈکیتی کے 2 مقدمات سمیت مجموعی طور پر 10 مقدمات میں ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ عابد باکسر کو 4 اگست تک گرفتار نہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ عابد باکسر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں مقدمات زیرسماعت ہیں اور عدالت نے انہیں 27 جولائی کو طلب کر رکھا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا جاتا رہا ہے کہ عابد باکسر کو کسی نے گرفتار نہیں کیا تاہم گزشتہ سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم کو دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لایا جاچکا ہے۔
سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر 90 کی دہائی میں خوف کی علامت تھا جو 2007 میں نوکری سے فارغ ہونے کے بعد دبئی فرار ہوگیا تھا۔
ملزم کئی افراد کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنے میں ملوث بتایا جاتا ہے جبکہ اداکارہ نرگس پر تشدد میں بھی ملوث رہا ہے۔
عابد باکسر کے سر کی قیمت تین لاکھ روپے مقرر تھی جسے گزشتہ سال لاہور کے علاقے سمن آباد میں ایک کیبل آپریٹر کے قتل کے الزام میں انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا۔