27 جولائی ، 2018
ایشین گیمز میں تین ہفتے رہ گئے لیکن پاکستان کے دستے کو حتمی شکل نہ دی جا سکی جس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان اسپورٹس 140 سے دستہ بڑھانے پر آمادہ نہیں جبکہ پی او اے نے 245 کے دستے کو حتمی شکل دی ہوئی ہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے درمیان ایشین گیمز کے دستے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
گیمز میں تین ہفتے رہ گئے لیکن پاکستان کے دستے کو حتمی شکل دی جا سکی ہے اور نہ ہی سفری انتظامات کیے گیے اور نہ کھلاڑیوں کی فیس کی مد میں پیسے جمع کرا ئے گئے ہیں۔
فنڈز کی کمی کے باعث پی ایس بی نے پی او اے کو ایک سو چالیس کے دستے کی منظوری دی جبکہ پہلے پی او اے نے لگ بھگ 390 کے دستے کے ناموں کو حتمی شکل دی اور پھر اسے کم کر کے 245 کر دیا لیکن پی ایس بی مزید دستہ بڑھانے کے حق میں نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس بی کا کہنا ہے کہ اس وقت ایک سو چالیس کے دستہ کے اخراجات اٹھائے جائیں گے، باقی انتظامات پی او اے اور فیڈریشنز کریں
حکومتی گرانٹ ملنے کے بعد رقم ادا کر دی جائے گی، اسی کشمکش کی وجہ سے دستے کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی اور کھلاڑی بھی لاعلم ہیں کہ وہ ایونٹ میں شرکت کر سکیں گے یا نہیں جس کی وجہ سے تیاریاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔
گیمز 18 اگست سے انڈونیشیا میں شروع ہونا ہیں۔