01 اگست ، 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے فیصلہ کن میٹنگ (آج) بدھ کو لاہور میں کرے گا جس میں کپتان سرفراز احمد کو خاص طور پر لاہور مدعو کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ 30 سے35 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینا چاہتا ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ پر مشاورت مکمل ہونے کے بعد اگلے چند روز میں ایک سال کے لیے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا جائے گا۔
پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے جو کمیٹی تشکیل دی ہے اس میں چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ڈائریکٹر کرکٹ ہارون رشید شامل ہیں۔ کمیٹی نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے گذشتہ دنوں مشاورت مکمل کر لی تھی۔ اب سرفراز احمد کو بلاکر ان سے رائے لی جائے گی اور فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپنر احمد شہزاد اور عمر اکمل سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ رومان رئیس اور عماد وسیم کی سینٹرل کنٹریکٹ میں شمولیت ان کی فٹنس سے مشروط کی جائے گی جبکہ سینیئر کھلاڑی محمد حفیظ او وہاب ریاض کی بھی تنزلی ہوجائے گی۔
گذشتہ ایک سال کی کارکردگی کی بنیاد پر نوجوان کھلاڑیوں بابراعظم، امام الحق، فخر زمان، حسن علی، شاداب خان اور فہیم اشرف کو ترقی ملنے کا امکان ہے۔
توقع ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ کررہا ہے۔ یکم اگست سے پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے ملازمین کی بھی تنخواہوں میں اضافہ کررہا ہے اور کھلاڑیوں کے معاوضوں میں بھی اضافے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیئر کھلاڑی کپتان سرفراز احمد، شعیب ملک،اظہرعلی، یاسر شاہ بدستور اے کٹیگری میں رہیں گے جبکہ شان مسعود، عثمان شنواری، صاحبزادہ فرحان کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ ملے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے فاسٹ بولر وہاب ریاض کو کیریبیئن پریمیئر لیگ کے لیے این او سی جاری نہیں کیا ہے جبکہ شعیب ملک، محمد عرفان، عماد وسیم اور دیگر کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کہنا ہے کہ وہاب ریاض اس سال ایک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کھیل چکے ہیں اس لیے دوسرے ٹورنامنٹ کے لیے انہیں خصوصی اجازت درکار ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کو مڈل سیکس کاؤنٹی کی جانب سے کھیلنے کی پیشکش ہے لیکن نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی سیریز کی اہمیت کے پیش نظر انہیں بھی این اوسی جاری نہیں کی گئی ہے جبکہ جنید خان کو بھی ہوم سیریز سے قبل اپنی فٹنس بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی سی بی کی نئی پالیسی کے تحت ایک سال میں ایک کھلاڑی دو ٹی ٹوئنٹی لیگز کھیل سکتا ہے۔ اس میں پاکستان سپر لیگ بھی شامل ہے۔ یہ پالیسی سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل والے کھلاڑیوں کے لیے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاب ریاض چوںکہ پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں اس لیے بورڈ نے انہیں خصوصی اجازت دینے کے لیے مکی آرتھر سے مشاورت کی تھی اور مکی آرتھر نے بھی بورڈ کو یہی رائے دی ہے کہ وہاب ریاض کو این او سی جاری کردیا جائے۔
ٹورنامنٹ میں شریک ایک کھلاڑی شاہد خان آفریدی کو این او سی درکار نہیں کیوں کہ وہ ریٹائر کھلاڑی ہیں۔