ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی

— فوٹو: آئی سی سی 

دبئی: ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی تقریب رونمائی دبئی میں ہوئی جس میں ایونٹ میں شامل تمام ٹیموں کے کپتان شریک تھے۔

دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ ٹونامنٹ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی جس میں دفاعی چیمپئن بھارت کے کپتان روہت شرما، پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، سری لنکا کے اینجلو میتھیوز، بنگلادیش کے مشرفی مرتضی، افغانستان کے اصغر افغان اور ہانگ کانگ کے انشومن راتھ نے شرکت کی۔

پریس کانفرنس میں تمام ٹیموں کے کپتانوں نے اپنی تیاریوں سے متعلق آگاہ کیا۔ 

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ٹیم اور تیاری بہت اچھی ہے، ورلڈ کپ کے لئے سفر جاری ہے لیکن فی الحال فوکس ایشیا کپ پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وننگ پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے، ’سیریز بائی سیریز‘ ہم اپنے آپ کو بہتر کریں گے، چیمپئنز ٹرافی کے وقت ٹیم بہت ینگ تھی جس میں اب میچورٹی آگئی ہے لہذا گزشتہ ایشیا کپ سے بہتر پرفارمنس دیں گے۔

سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کھیلنا ہے، ان سیریز کو کھیل کر ہمیں پتہ چلے گا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور ہمارا ورلڈ کپ کا کیا کمبی نیشن ہوگا۔

بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ ایشیا کپ کے تمام ہی میچز اہم ہیں لیکن ہمیں پاکستان کے خلاف میچ کا انتظار ہے اور اس کے لئے پرجوش ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں 12 سال بعد واپس آکر خوشی محسوس کررہے ہیں، ہم بھارت سے باہر کئی سیریز جیت چکے ہیں اور مجھے پہلی بار پوری سیریز میں کپتانی کا موقع مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ٹورنامنٹ جیتنے اور پاکستان کے اہم میچ پر نظریں مرکوز کئے ہوئے ہیں لیکن دیگر ٹیمیں بھی تیاری کے ساتھ یہاں آئی ہیں اور ورلڈ سے قبل سب ٹیموں کو تیاری کا موقع ملا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم ٹورنامنٹ کو میچ بائی میچ دیکھ رہے ہیں، ابھی سے فائنل کی بات کرنا حماقت ہوگی اور ایشیا کپ بڑا ایونٹ ہے، اچھا پرفارم کریں گے تاہم اچھا ہوتا طویل دورہ انگلینڈ کے بعد گھر جاتے اور تھوڑے آرام کے بعد یہاں آتے۔

ٹورنامنٹ میں 6 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، پاکستان بھارت اور ہانگ کانگ گروپ’ اے‘ جب کہ سری لنکا، بنگلادیش اور افغانستان گروپ بی میں شامل ہیں۔ 

ایونٹ کا باقاعدہ آغاز بنگلادیش اور سری لنکا کے درمیان دبئی میں کھیلے جانے والے میچ سے ہوگا جو پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 4 بجے شروع ہوگا۔

ایونٹ کا سب سے بڑا ٹاکرا پاکستان اور بھارت کے درمیان 19 ستمبر کو ہوگا۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ کا انعقاد ہر دو سال بعد ہوتا ہے اور گزشتہ 5 ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں سری لنکا اور بھارت نے 2،2 اور پاکستان نے ایک ایونٹ اپنے نام کیا۔

پاکستان نے 2008 میں ایشیا کپ کی میزبانی کی اور ٹرافی سری لنکا کے نام رہی جب کہ 2010 میں سری لنکا نے میزبانی کی اور بھارت فاتح رہا۔

2012 میں اس کے بعد مسلسل دو مرتبہ بنگلادیش نے ایونٹ کی میزبانی کی، 2012 میں پاکستان نے ٹرافی اپنے نام کی جب کہ 2014 میں سری لنکا اور 2016 میں بھارت فاتح قرار پایا۔

مزید خبریں :