کرپشن الزامات: سندھ حکومت کی 18 اعلیٰ پولیس افسران کیخلاف کارروائی کی سفارش

 سپریم کورٹ کی انکوائری کمیٹی نے 18 افسران کو غیرقانونی بھرتیوں میں ملوث قرار دیا: فوٹو/ فائل

کراچی: سندھ حکومت نے کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں 18 اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔

سندھ حکومت کے محکمہ سروسز کی جانب سے پولیس سروس پاکستان (پی ایس پی) کے 18 افسران کے خلاف کارروائی کے لیے اسٹیبشلمنٹ ڈویژن کو خط لکھا گیا ہے جس میں ان افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

اسٹیبشلمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے خط کا عکس—۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی انکوائری کمیٹی نے 18 افسران کو غیرقانونی بھرتیوں میں ملوث قرار دیا، ان افسران پر غیر قانونی بھرتیوں سے کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں جب کہ بھرتیاں سکھر، لاڑکانہ اوربے نظیرآباد میں کی گئیں۔

خط کے مطابق ان افسران میں سائیں رکھیو میرانی، خادم حسین رند، جاوید عالم اوڈھو، شرجیل کھرل، عبداللہ شیخ، جاوید جسکانی، اعتزاز گورایا، پیر محمد شاہ، پرویز چانڈیو، عثمان غنی اور ناصر آفتاب شامل ہیں۔

اس کے علاوہ عمر فاروق سلامت، خالد کورائی، ظفراقبال، فداحسین شاہ، الطاف حسین لغاری، جنید شیخ اور امداد علی شاہ کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

مزید خبریں :