پاکستان
30 جولائی ، 2012

آئی ایس آئی کے سیاسی سیل کا نوٹیفکیشن موجود نہیں، وزارت دفاع

آئی ایس آئی کے سیاسی سیل کا نوٹیفکیشن موجود نہیں، وزارت دفاع

اسلام آباد … وزارت دفاع نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ آئی ایس آئی کے سیاسی سیل کا نوٹی فکیشن اس کے پاس نہیں جبکہ آ ئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد دررانی نے سیاست دانوں میں 7کروڑ روپے جن افراد کے ذریعے تقسیم کیے ان کی سربمہر تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بینچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی۔ اکرم شیخ ایڈووکیٹ کا موٴقف تھا کہ 1997ء میں اس وقت کے اٹارنی جنرل کے خط کے جواب میں سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) افتخار علی خان نے آئی ایس آئی کے سیاسی سیل کا نوٹی فکیشن عدالت کو دکھایا تھا۔ اصغر خان کے وکیل سلمان اکرم راجا کا موٴقف تھا کہ نوٹی فکیشن نہیں تھا، صرف اس کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اس پر جسٹس جواد خواجہ نے 1997ء کا عدالتی ریکارڈ دیکھتے ہوئے کہا کہ وزارت دفاع کے جواب میں بتایا گیا تھا کہ آئی ایس آئی 1948ء میں قائم کی گئی اور غالبا ًآئی ایس آئی کا سیاسی سیل مئی 1975ء میں قائم کیا گیا۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سیکریٹری دفاع تبدیل ہوچکے وہ نوٹی فکیشن سے متعلق نئے سیکریٹری سے ملاقات کر کے ہی بتا سکتے ہیں۔ اسد دررانی نے رقوم تقسیم کرنے والوں سے متعلق تفصیلات صیغہ راز میں رکھنے کی درخواست کی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس کے بارے میں قانون کو دیکھنا ہو گا کیو ں کہ مشتہر کئے بغیر ان دستاویزات کی قانونی حیثیت متاثر ہوگی۔ عدالت نے کیس کی مزید کارروائی 4 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :