معین علی کا آسٹریلوی کھلاڑیوں پر نسلی تعصب کا الزام

معین علی — اے ایف پی فائل فوٹو

انگلینڈ کے پاکستانی نژاد ٹیسٹ آل راونڈر معین علی نے آسٹریلوی کھلاڑیوں پر تعصبانہ رویے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015 میں کارڈف ٹیسٹ کے دوران ایک آسٹریلوی کھلاڑی انہیں 'اسامہ' کہہ کر پکارتا رہا۔

آسٹریلوی کھلاڑی جو اپنے خراب رویے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں معین علی کے الزام نے ایک بار پھر انہیں آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔

معین علی کہتے ہیں کہ2015 کی ایشیز سیریز میں جب وہ آسٹریلوی کے خلاف کھیلنے کے لئے میدان میں اترے تو انہیں ایک کھلاڑی نے اسامہ کہہ کر پکارالیکن انہوں نے اس کھلاڑی کا نام بتانے سے گریز کیا ہے۔

معین علی نے یہ سنسنی خیز انکشاف اپنی سوانح حیات میں کیا ہے جو آئندہ ماہ ایک برطانوی اخبار میں منظر عام پر آئے گی۔

عالمی شہرت یافتہ معین علی کا کہنا ہے کہ کارڈف ٹیسٹ میں جب وہ پہلی بار میدان میں اترےتو آسٹریلوی کھلاڑی نے ان کو اسامہ کہہ کر جملہ کسا۔

معین علی نے ٹیسٹ میں77رنز بنائےاور پانچ وکٹ حاصل کئے۔انگلینڈ نے آسٹریلیا کو169رنز سے شکست دی۔

معین علی نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف یہ میری پہلی میچ وننگ کارکردگی تھی لیکن اس میچ میں ایک کھلاڑی کی جانب سے کسے جانے والے اس جملے نے مجھے سخت دھچکا پہنچایا۔وہ کھلاڑی کہہ رہا تھا کہ اس اسامہ کو قابو کرنا ہے۔

معین علی نے تحریر کیا ہے کہ میں نے جو سنا اس سے مجھے اپنے کانوں پر یقین نہیں آیا۔یہ سن کر میرا چہرہ لال ہوگیا کیوں کہ کرکٹ کے میدان میں پہلی بار اس قدر غصے میں دکھائی دیا تھا یہ جملہ میری برداشت سے باہر تھا۔

کرکٹ آسٹریلیا کا تحقیقات کا اعلان

دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا نے معین علی کے الزامات پر تحقیقات کا اعلان کردیا جب کہ آئی سی سی ترجمان کا کہنا ہے کہ ان الزامات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہر ملک کی اپنی نسلی تعصب کی پالیسی ہے۔

مزید خبریں :