16 ستمبر ، 2018
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کے معاملے کو چھیڑنے سے وفاق کمزور ہوگا اور بے وقت راگنی چھیڑنے سے دیگر آبی منصوبے بھی متنازع ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جس منصوبے کو تین اسمبلیاں مسترد کرچکی ہوں اس کو چھیڑنا مناسب نہیں، متنازع معاملات کو ہوا دینا قوم کو تقسیم در تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں من پسند نتائج لے کر پہلے ہی قوم کو تقسیم کر دیا گیا ہے، اب کالا باغ ڈیم کے گڑے مردے کو اکھاڑنے سے وفاق پاکستان کمزور ہوگا۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر کا فیصلہ کسی غیرمنتخب فورم سے نہیں ہو سکتا، لگتا ہے بریفنگ دینے والوں نے کالاباغ ڈیم کے صرف ایک پہلو پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ بریفنگ دینے والے ڈیم کے سیاسی پہلو پر بریفنگ دیتے تو متنازع ڈیم کا ذکر نہ کیا جاتا۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ توقع ہے کہ تمام ادارے اپنی اپنی آئینی حدود میں رہ کر ذمہ دارایاں نبھائیں گے۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ملک میں ڈیمز بنانے کی تعمیر کی بھرپور حمایت کرتے ہیں تاہم کالا باغ ڈیم کے معاملے کو مت چھیڑیں۔
انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم متنازع منصوبہ ہے جس پرسندھ اور خیبر پختونخوا کا متفقہ موقف ہے۔