پاکستان
30 جولائی ، 2012

ملک ریاض کے فراہم کردہ ثبوتوں پر ان سے سوالات کیئے،نیب

اسلام آباد…ملک ریاض نے ارسلان افتخار کیس میں نیب ، پولیس اور ایف آئی اے کی مشترکا تحقیقاتی ٹیم کو مزید ثبوت پیش کر دیئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں جھوٹے کیسز میں پھنسایا جارہا ہے،مشترکا تحقیقاتی ٹیم نے ابھی تک کوئی مثبت پیشرفت نہیں دکھائی۔ ملک ریاض ارسلان افتخار کیس میں نیب ہیڈکوارٹر اسلام آبادمیں پانچ رکنی مشترکا تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔نیب کے اعلامیہ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے ملک ریاض کے فراہم کردہ ثبوتوں کے حوالے سے ان سے سوالات کیے۔ ملک ریاض نے تحقیقاتی ٹیم کو ارسلان افتخار کو دیئے گئے مالی فوائد سے متعلق آگاہ کیا ۔ نیب اعلامیے کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ملک ریاض کی جانب سے ریکارڈ پر لائی گئی ٹرانزیکشنز کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔نیب کے مطابق ملک ریاض نے مزید دستاویزی ثبوت جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔جبکہ ارسلان افتخار اور رجسٹرار سپریم کور ٹ ڈاکٹر فقیر حسین کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کیلئے نوٹس جاری کیئے جارہے ہیں۔ ملک ریاض نے پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس مقدمے میں انہیں اشتہاری قرار دیا گیا سپریم کورٹ اس کا ریکارڈ منگوا کر جائزہ لے اور دیکھے کون سچا ہے ،کون جھوٹا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ غلط ثابت ہوں تو انہیں عمر قید کی سزا دی جائے۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ انہیں کسی سے انصاف نہیں مل رہا ہے، چیف جسٹس پر مکمل اعتماد ہے، سپریم کورٹ کو انہیں انصاف دینا ہوگا۔ ملک ریاض نے کہا کہ لوئر کورٹ سمیت ہر جگہ ان کا ٹرائل ہورہا ہے، ان کے دامادسلمان احمد سمیت کوئی ساتھی بھاگنے والا نہیں۔سلمان کو دھمکیاں ملی ہیں مگرتحفظ دیا جائے تو وہ پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے کو تیار ہے۔

مزید خبریں :