31 جولائی ، 2012
لاہور… سدا بہارگیتوں کے گائیک محمد رفیع کو مداحوں سے بچھڑے 32 سال بیت گئے۔ موسیقی کے رموز سے آشنا اور پردہ اسکرین کی جاندار آواز کے مالک محمد رفیع آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہیں۔ محمد رفیع 24 دسمبر 1924 ء امرتسر کے کوٹلہ سلطان سنگھ میں پیداہوئے جبکہ لاہور ریڈیو پر پنجابی نغموں سے فنی سفرکا آغاز کیا۔13 سال کی عمر میں ان کا گانا سن کرموسیقار شیام سندر نے رفیع کو ممبئی آنے کی دعوت دی۔ فلم ”انمول گھڑی“ میں ملکہ ترنم اور محمد رفیع کاگیت بہت مقبول ہوا۔ محمد رفیع کا سنہری دوراس وقت شروع ہوا جب موسیقار نوشاد نے انہیں بھارتی فلموں میں گانے کا موقع دیا۔ رفیع کے ہر موڈ میں گائے نغمات تمام بڑے فنکاروں پر فلمائے گئے۔ محمد رفیع نے گانوں سمیت نعتیہ کلام اورقوالی میں بھی کمال فن کامظاہرہ کیا۔ محمد رفیع کے اعتراف فن میں انہیں بھارتی پدم شری اعزاز سے نوازا گیا۔ انکے گائے ہزاروں گیت آج بھی کرڑوں لوگوں کی زبان پرہیں جوکسی بھی بڑے اعزازسے کم نہیں محمد رفیع 31 جولائی 1980 ء کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔