15 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد:جعلی اکاؤنٹس کیس کے معاملے میں 23 ملزمان میں سے 5 مرکزی کرداروں کے بیرون ملک فرار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے مطابق 5 ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ملزمان ناصر عبداللہ لوتھا، اسلم مسعود، محمد عارف خان، محمد عمیر اور اعظم وزیر خان بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔
جے آئی ٹی کے مطابق پانچوں ملزمان جعلی اکاؤنٹس کھولنے اور کھلوانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے مقدمہ درج ہوتے ہی ملزمان بیرون ملک فرار ہو گئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں اور اگر یہ لوگ واپس نہیں آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ آج بھی کراچی میں ایک مردہ شخص کے نام پر جعلی اکاؤنٹس کھول کر اس کے ذریعے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل کراچی میں فالودے والے اور رکشا ڈرائیور، حیدر آباد اور سیالکوٹ کے شہریوں کے نام پر بھی جعلی اکاؤنٹس کھولے جانے کا انکشاف ہو چکا ہے۔
ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکاؤنٹس' کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔
اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔