15 اکتوبر ، 2018
کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں فالودے والے اور رکشے والے کے بعد مردے کے نام پر بھی بینک اکاؤنٹ نکل آیا۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے رہائشی اقبال آرائیں نامی شخص کے نام پر ایک اکاؤنٹ سامنے آیا ہے اور اقبال آرائیں انتقال کرچکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اقبال آرائیں کا انتقال 9 مئی 2014 کو ہوا اور ان کی تدفین کراچی کے سخی حسن قبرستان میں کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اقبال آرائیں کے انتقال کے بعد مرحوم کے نام پر سندھ بینک سمیت تین مختلف بینکوں میں اکاؤنٹ کھولے گئے جن سے اربوں روپےکی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق مرحوم اقبال آرائیں کے نام سے بینک اکاؤنٹس سے 4 ارب 60 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہیں۔
دوسری جانب مرحوم اقبال آرائیں کے بھائی اعجاز آرائیں نے اس حوالے سےبتایا کہ متوفی اقبال آرائیں کو یرقان کا مسئلہ تھا، ان کا انتقال 9 مئی 2014 کو ہوا۔
اعجاز آرائیں کے مطابق ان کا بھائی اقبال آرائیں پڑھا لکھا نہیں تھا اور مزدوری کرتا تھا، بینک اکاؤنٹ سے متعلق پولیس کو تمام کاغذات دکھائے ہیں اور نیب نے کل نوٹس بھیجا تھا جس کے بعد والد نیب کے دفتر گئے۔
ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکاؤنٹس' کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔
اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔