پاکستان
Time 13 اکتوبر ، 2018

کراچی میں رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ سے ڈھائی ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

اورنگی ٹاؤن کے رہائشی کو 5 روز قبل ایف آئی اے نے بلاکر تفتیش کی تھی، ایف آئی اے— فوٹو:فائل 

کراچی میں رکشہ ڈرائیور کے نام پر موجود بینک اکاؤنٹ سے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ایک اور بینک اکاؤنٹ کا سراغ لگا لیا ہے جس کے ذریعے اربوں رپورے کی لین دین کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کے رہائشی رشید نامی شخص کو 5 روز قبل ایف آئی اے نے بلاکر تفتیش کی تھی جبکہ بینک منیجر اور کمپنی کے مالک سے بھی تفتیش کی گئی تھی۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ رشید کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی تھی لیکن اسے  بیان کیلئے بلایا تو معلوم ہوا کہ وہ رکشہ چلاتا ہے۔

خیال رہے کہ سیالکوٹ کے شہری مذاکر حسین کے اکاؤنٹ سے بھی کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔

شہری کے مطابق وہ نجی بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے گیا تو اس پر انکشاف ہوا کہ اس کے نام پر لاہور میں پہلے ہی اکاؤنٹ کھلا ہوا ہے۔

جب بینک اسٹیٹمنٹ نکلوائی گئی تو 75 صفحات پر مبنی بینک اسٹیٹمنٹ کے مطابق اکاؤنٹ سے 7 کروڑ 44 لاکھ 76 ہزار 322 روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے اور اکاؤنٹ میں سوات اور کراچی سے بھاری رقوم منتقل کی گئیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک شربت فروش عبدالقادر کے اکاؤنٹ سے دو ارب 25 کروڑ روپے منتقل ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ 

شہری قادر کے اکاونٹ میں رقم 2014 اور 2015 کے دوران آئی، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے ایک ایس ٹی آر یعنی مشکوک ترسیلات کی رپورٹ 2016 کے آخر میں ایف آئی اے کو بھیجی تھی۔

مزید خبریں :