16 اکتوبر ، 2018
ابوظہبی: آسڑیلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی جانے والی ہوم سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم میڈیا مینجر سے محروم ہے۔
آسڑیلیا کے خلاف دو ٹیسٹ پر مشتمل ہوم سیریز کے لئے قومی سلیکشن کمیٹی نے ابتداء میں 17 کھلاڑیوں کا اعلان کیا تھا لیکن دبئی ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل محمد حفیظ 18 ویں کھلاڑی کی حیثیت سے اسکواڈ میں شامل ہوئے تھے۔
پہلے ٹیسٹ کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں مینجمنٹ کے افراد کو شامل کرکے 30 افراد تھے لیکن حیران کن طور پر ٹیم کے ساتھ میڈیا مینجر ہی نہیں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انڑنیشنل ذاکر خان اور پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کے انچارج عمران احمد خان بھی دبئی میں گھومتے پھرتے نظر آئے۔
پی سی بی آفیشلز کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ مینجر منصور رانا میڈیا منیجر کی اضافی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستانی میڈیا کے نمائندے قومی کھلاڑیوں سے بات تو دور کی بات، انہیں دیکھ کر دل بہلا رہے ہیں لیکن میڈیا منیجر منصور رانا صاحب جو پاکستانی کھلاڑیوں کو بقول ان کے پی سی بی کی ہدایت کے مطابق ناپ تول کر ملکی میڈیا کے سامنے لارہے ہیں ، آسٹریلوی میڈیا کے نمائندوں کو فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے،جس کھلاڑی کا ہو انڑویو کروانے کا موقع ضائع نہیں کرتے۔
منصور رانا نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں پی سی بی سے بطور کوچ تنخواہ لے رہے ہیں اور قومی ٹیم کے ساتھ ایشیا کپ کے بعد اب انہیں اسسٹنٹ مینجر بنا کر ٹیم سے منسلک کرنا پی سی بی کی ہی غلطی ہے۔
منصور رانا ویسے ہی پھونک پھونک کر قدم رکھ رہے ہیں اور ان کے اس محتاط انداز نے میڈیا کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔