24 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: پریس انفارمیشن کی بلڈنگ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تاہم آتشزدگی کے باعث ادارے کا ریکارڈ روم مکمل طور پر جل گیا جب کہ وفاقی وزیر اطلاعات نے فواد چوہدری نے واقعے پر تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزرات اطلاعات کے پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی 6 منزلہ بلڈنگ کے ایک حصے میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی اور بلڈنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ لگنے کے باعث عمارت کا عملہ فوری طور پر باہر نکل گیا، عمارت میں موجود بعض افراد سیڑھیاں لگا کر اترے اور بعض نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگائی جب کہ فائربریگیڈ کے عملے نے بھی موقع پر پہنچ کر اندر موجود افراد کو باہر نکالا اور عمارت مکمل طور پر خالی کرالی۔
آگ لگنے کے باعث عمارت میں مکمل دھواں بھر گیا اور عمارت کے دوسرے حصوں تک بھی پہنچ گئی۔
فائر بریگیڈ کی 9 گاڑیوں نے ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لیا اور تقریباً ایک گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا تاہم آگ لگنے کے باعث پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کا ریکارڈ روم مکمل طور پر جل گیا۔
پی آئی ڈی کی عمارت کے اطراف میں ہی گلگلت بلتستان سیکریٹریٹ، زکوۃ آڈٹ اور الیکشن کمیشن کے دفاتر بھی موجود ہیں جو آگ سے محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق آتشزدگی کے واقعے میں ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہےکہ ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شاٹ سرکٹ نظر آرہی ہے، عمارت میں کاغذ، سیاہی اور دیگر کیمیکل کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔
فواد چوہدری نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آتشزدگی کے معاملے پر سیکریٹری اطلاعات کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ بروقت کارروائی سے پی آئی ڈی کی عمارت میں آگ پر قابو پالیا گیا، ادارے میں آرکائیو اور ریکارڈ محفوظ رہا، دفاتر میں ناقص اور فرسودہ نظام کی وجہ سے ایسے واقعات ہوتے ہیں، پی آئی ڈی میں تمام ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا جارہا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کی طرح سرکاری عمارتوں کو بھی چلایا گیا، سرکاری دفاتر کو سرکاری عمارتوں میں منتقل کیاجائےگا، سرکاری عمارتوں کا کروڑوں میں کرایہ بے انتظامی کا نتیجہ ہے۔
آتشزدگی پر مریم اورنگزیب کا اظہار تشویش
علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی آتشزدگی کے واقعے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔