Time 01 نومبر ، 2018
کھیل

قومی ٹیم سے پرفارمنس نہیں فٹنس مسائل کے باعث باہر ہوا تھا،محمد عرفان

محمد عرفان فائل فوٹو

دراز قد فاسٹ بولر محمد عرفان نے کہا ہے کہ وہ 2019ء ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کر نا چاہتے ہیں اور اس کے لئے وہ بھرپور انداز میں اپنی بولنگ پر توجہ دے رہے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام "اسکور"میں گفتگو کرتے ہو ئے سات فٹ ایک انچ کےمحمد عرفان کا کہنا تھا کہ وہ قومی ٹیم سے پرفارمنس نہیں بلکہ فٹنس مسائل کے باعث باہر ہوئے تھےجس کا انھیں بے حد افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے امریکا میں باسکٹ بال کھلاڑیوں سے فٹنس کے بارے میں خاص ہدایات لیں ،جس پر وہ عمل کر رہے ہیں اور اب خود کو کافی بہتر محسوس کرتے ہیں۔

پاکستان کے لئے تینوں فارمیٹس میں 108 بین الاقوامی وکٹ حاصل کر نے والے محمد عرفان نے 22مارچ 2016کو موہالی میں نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ٹی 20بین الاقوامی میچ کھیلا تھاجب کہ یکم ستمبر 2016ء کو ہیڈنگلے لیڈز میں انگلینڈ کے خلاف چوتھے ون ڈے کے بعد فٹنس مسائل کے سبب مزید بولنگ نہیں کروا سکے تھے۔

2سال سے قومی ٹیم سے باہر رہنے والے محمد عرفان پر پاکستان کر کٹ بورڈ نے پاکستان سوپر لیگ سیزن ٹو میں مشکوک افراد سے رابطے کی رپورٹ نہ کر نے پر دس ماہ کی پابندی اور دس لاکھ جرمانہ کیا تھا۔

گزشتہ ماہ انھیں قذافی اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ ٹرافی کی تقریب کے حوالے سے مدعو کیا تھا،جہاں فاسٹ بولر کے ہمراہ پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی موجود تھے۔

محمد عرفان نے پاکستان سوپر لیگ کے پہلے دو ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی لیکن اب وہ ملتان سلطان کے لئے کھیل رہے ہیں۔

اس سال اگست میں کریبین پریمئر لیگ میں محمد عرفان نے بارباڈس کے لئے سینٹ کٹس کے خلاف 4اوورز میں تین میڈنز اوورز کے ساتھ صرف ایک رن دے کر دو وکٹیں حاصل کی تھیں ،جو ٹی 20 کر کٹ میں سب سے کم رنز دینے کا ریکارڈ بھی ہے۔

قومی ٹیم کے موجودہ بولنگ اٹیک کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی،عثمان خان شنواری حسن علی اور جنید خان کی موجودگی میں جگہ بنایا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ محمد عامر اس کی تازہ مثال ہیں کیونکہ وہ کارکردگی نہ پیش کر نے پر اسکواڈ میں جگہ برقرار نہ رکھ سکے۔

لیکن عرفان پُر امید ہیں کہ وہ ڈومیسٹک کر کٹ میں عمدہ کارکردگی کے بعد سلیکٹرز کی توجہ حاصل کر کے دوبارہ قومی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

مزید خبریں :