پاکستان
02 اگست ، 2012

توہین عدالت قانون، اٹارنی جنرل نے بینچ میں شامل ججز پر اعتراض کر دیا

توہین عدالت قانون، اٹارنی جنرل نے بینچ میں شامل ججز پر اعتراض کر دیا

اسلام آباد… سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے نئے قانون نے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کی ابتداء میں اٹارنی جنرل نے دلائل کا آغاز کرتے ہی بینچ میں شامل ججز پر اعتراض کر دیا۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر کا کہنا تھا کہ بظاہر چار ججوں کے جانبدار ہونے کا تاثر مل رہا ہے۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدلیہ کو بدنام کرنیکی کوشش کررہے ہیں، اور یہ آپ نے پہلی بار نہیں کیا۔ جسٹس جواد نے استفسار کیا کہ ہم دس دنوں سے کیس سن رہے ہیں، پہلے یہ اعتراض کیوں نہ کیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل کسی فریق کا نمائندہ نہیں ہوتا، فریق میں جرت ہونی چاہیے کہ خود آگے بڑھ کر موٴقف دے۔ اٹارنی جنرل نے بعد ازاں موٴقف اختیار کیا کہ حقیقی تعصب کی نہیں بلکہ بظاہر تعصب کی بات کررہا ہوں، جس پر جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر تعصب کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس اعتراض کے بارے میں تحریری درخواست دینی چاہیے تھی، ایسے دلائل مت دیں جنھیں ثابت نہ کرسکیں، آپ وفاق کے وکیل نہیں بلکہ عدالت کی معاونت کیلئے آ ئے ہیں۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ جس نے اعتراض اٹھانے کا مشورہ دیا اس کی جانب سے تحریری جواب جمع کرادیں۔

مزید خبریں :