21 نومبر ، 2018
سڈنی: آسٹریلیا میں تاریخ کے پہلے ویٹرنز کرکٹ ورلڈکپ کا انعقاد ہونے جارہا ہے جس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
ایونٹ میں شامل آسٹریلیا، پاکستان، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، جنوبی افریقا، کینیڈا اور ویلز کی ٹیموں کے 50 سال یا اس سے زائد عمر کے سابق انٹرنیشنل کرکٹرز اور فرسٹ کلاس کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔
ویٹرن کرکٹ ورلڈ کپ کے تمام میچز 45 اوورز پر مشتمل ہیں اور ہر بولر کو 9 اوورز کرانے کی اجازت ہوگی اور میچز میں انٹرنیشنل کرکٹ میں نافذ ہونے والے تمام قوانین کا اطلاق ہوگا۔
ایونٹ میں شامل تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچز کھیلیں گی اور 5 دسمبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔
پاکستان ویٹرن ٹیم اپنا پہلا میچ آج نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گی، قومی ٹیم میں غلام علی بطور نائب کپتان شامل ہیں جو ٹیم کی قیادت کریں گے۔
پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کے چئیرمین فواد اعجاز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد کو کپتان مقرر کیا تھا تاہم انہوں نے نجی مصروفیات کے سبب ٹورنامنٹ کھیلنے سے معذرت کی جس کے بعد غلام علی کو نائب کپتان بنانے کا فیصلہ کیا۔
قومی 16 رکنی ویٹرن اسکواڈ میں شاہد انور، غفار کاظمی، دستگیر بٹ، بابر الطاف بٹ، ملک عامر توصیف، جاوید حفیظ، امتیار جرار، جعفر قریشی، عاصم شاہ، صغیر عباس، آصف حیات، ساجد علی، مظہر حسین اور ظفر علی شامل ہیں۔
قومی ویٹرن ٹیم کی قیادت کرنے والے دائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین غلام علی نے 167 فرسٹ کلاس میچوں میں 23 سینچریوں کی مدد سے 9973 رنز بنائے اور انہوں نے 1993ء سے 1995ء تک پاکستان کے لئے تین ون ڈے انٹرنینشل کھیلے۔ پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹیم میں شامل ساجد علی اور شاہد انور بھی پاکستان کے لیے انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔