ٹیکساس فائرنگ میں جاں بحق سبیکا کے والدین کا ملزم کے والدین کے خلاف مقدمہ


کراچی: رواں برس مئی میں امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں ساتھی طالب علم کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کے والدین نے دیگر 10 متاثرہ والدین کے ساتھ مل کر ملزم کے والدین خلاف پٹیشن دائر کردی۔

ٹیکساس کی عدالت میں دائر کی گئی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سبیکا کا قتل حادثاتی نہیں تھا بلکہ ملزم کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی اور اس کی تمام سرگرمیوں سے اس کے والدین آگاہ تھے، لہذا وہ بھی معصوم جانوں کے ضیاع کے ذمہ دار ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔

واضح رہے کہ 17 سالہ سبیکا مئی 2018 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہوگئی تھی۔

فائرنگ کرنے والا 17 سالہ حملہ آور دمیتری پارگورٹسز بھی اُسی اسکول کا طالب علم تھا، جس کے بارے میں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

پٹیشن میں سبیکا کے والدین عبدالعزیز اور فرح ناز سمیت متاثرہ خاندانوں کا موقف ہے کہ جب والدین کو علم تھا کہ ان کا بیٹا سنگین حد تک جذباتی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہے تو ہتھیاروں کو اس کی پہنچ سے دور کیوں نہیں رکھا گیا؟

پٹیشن کے مطابق بیٹے کی ذہنی حالت کو دیکھتے ہوئے والدین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا اور خطرے کی علامات دیکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات کرنے چاہیے تھے تاکہ معاشرے کے دوسرے افراد اس سے محفوظ رہ سکیں۔

امریکا جانے والے بچوں کی سیکیورٹی کے باعث مقدمہ درج کروایا، والد سبیکا

اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو میں سبیکا کے والد عبدالعزیز نے بتایا کہ ہم اس معاملے پر 5 ماہ خاموش رہے، ہم سمجھ رہے تھے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے درخواست دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ سبیکا کے نام پر لائبریری بنانے اور کسی شارع کو منسوب کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن آصفہ بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور میئر کراچی وسیم اختر سمیت کسی نے بھی وعدہ پورے نہیں کیے۔

عبد العزیز نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے سبیکا کی شہادت پر کسی ہرجانے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ امریکا جانے والے بچوں کی سیکیورٹی کے باعث مقدمہ درج کروایا ہے۔

ٹیکساس ہائی اسکول فائرنگ میں سبیکا کی ہلاکت

کراچی کی رہائشی 17 سالہ سبیکا عزیز شیخ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کینیڈی لوگریوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی اسکالر شپ پروگرام کے تحت گزشتہ برس 21 اگست کو 10 ماہ کے لیے امریکا گئی تھیں اور 9 جون کو انہیں وطن واپس آنا تھا۔

وہ ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ایک ہائی اسکول میں زیر تعلیم تھیں، جہاں جمعہ 18 مئی کو اسکول کے ہی ایک طالب علم کی فائرنگ سے وہ چل بسیں۔

فائرنگ کے نتیجے میں 9 طالب علموں اور ایک استاد سمیت 10 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے 17 سالہ حملہ آور دمیتری پارگورٹسز کو گرفتار کرلیا گیا تھا، جو اسی اسکول کا طالب علم تھا۔

مزید خبریں :