16 دسمبر ، 2018
سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر، جسے دنیا کا طاقتور ترین شخص سمجھا جاتا ہے، اپنے ذاتی اخراجات کی ایک ایک پائی اپنی جیب سے ادا کرتا ہے۔
اپنی کتاب کی رونمائی کی تقریب میں ٹی وی میزبان اوپرا ونفری سے گفتگو میں سابق خاتون اول مشیل اوباما نے بڑے بڑے انکشاف کیے ہیں جس نے سب کو چونکا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ وائٹ ہاوس کے تمام اخراجات عوام کے ٹیکس کے پیسے سے اداکئے جاتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے کیوں کہ امریکی صدر اپنے ذاتی اخراجات کی ایک ایک پائی اپنی جیب سے ادا کرتا ہے۔
سابق خاتون اول کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کا کرایہ اور عملے کی تنخواہ کے علاوہ ایک پائی بھی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ادا نہیں کی جاتی اور ذاتی استعمال کیلئے اگر مونگ پھلی بھی منگوائی جائے تو ایک ایک دانہ گن کر بل بھیج دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ اپنے کچن، گارڈن اور ذاتی مہمانوں کے کھانے پینے کا خرچہ خود اٹھاتے ہیں۔
مشیل اوباما نے کہا کہ وہ باراک اوباما کو کہتی تھیں کہ کوئی فرمائش نہ کریں کیوں کہ نایاب ترین چیز بیرون ملک سے منگواکر پیش کردی جائے گی لیکن ساتھ بھاری بل بھی بھیج دیا جائے گا۔
دنیا کے سپر پاور اور طاقت ور ترین معیشت کے حامل ملک کے عوامی نمائندوں کا یہ طرز زندگی معاشی بحران کا شکار غریب ممالک کے عوامی نمائندوں کو شرمندہ کرنے کیلئے کافی ہے جہاں پرآسائش طرز زندگی اور وی آئی پی کلچر عام ہے۔