21 دسمبر ، 2018
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی کے لئے شیخ روحیل اصغر نے شہباز شریف کا نام تجویز کیا جب کہ مشاہد حسین سید نے شہباز شریف کی بطور چیئرمین پی اے سی نام کی تائید کی۔
شہباز شریف کے علاوہ کسی نے چئیرمین پی اے سی کے لئے نام نہیں دیا جس کے بعد انہیں بلا مقابلہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی منتخب کرلیا گیا۔
شہباز شریف نے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہونے پر کہا کہ تمام اراکین کے اعتماد کا مشکور ہوں، خورشید شاہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس کمیٹی کو بہتر انداز میں چلایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، احتساب کا عمل شفاف ہوگا اور احتساب کے عمل کو بہتر بنانا ضروری ہے جس کے لیے پی اے سی ایک مؤثر فورم ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تمام اختلافات کے باوجود ہم متحد ہوئے جس پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، پارلیمنٹ کو عوام کے اعتماد پر پورا اترنا ہے، امید ہے کمیٹی عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ جمہوریت کے لیے چارٹرڈ آف ڈیمو کریسی پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان ہوا، جمہوریت کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے تحریک انصاف نے آپ کو چنا، امید ہے کہ جب آپ کی فیملی کا نام آئے گا تو آپ کسی اور کو یہ منصب دیں گے۔
جس پر شہباز شریف نے ہنستے ہوئے جواب دیا اور کہا کہ میں ایسا موقع ہی نہیں دوں گا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پی اے سی اہم فورم ہے شہباز شریف کو مبارکباد دیتا ہوں، ہمارا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو احتساب کا عمل شفاف ہونا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ آج ایک اچھی روایت قائم ہوئی کہ پی اے سی کا چئیرمین اپوزیشن لیڈر ہے، ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر احتسابی عمل آگے بڑھانا ہے، شہباز شریف کی قیادت میں پی اے سی مثالی کارکردگی دکھائے گی۔