26 دسمبر ، 2018
سنچورین میں جنوبی افریقا کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کو اس وقت شدید دھچکا لگا ہے جب مستند مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل گھٹنے کی تکلیف میں مبتلا ہوگئے ہیں اور بدھ سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں ان کی شرکت مشکوک ہے۔
اگر بائیں ہاتھ کے حارث سہیل نے میچ میں شرکت نہ کر سکے تو ان کی جگہ اوپنر شان مسعود کھیلیں گے۔
فاسٹ بولر محمد عباس اور لیگ اسپنر شاداب خان پہلے ہی ان فٹ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
ڈیل اسٹین اور ربادا کے خلاف پاکستانی بیٹنگ کو بڑی آزمائش سے گزرنا پڑے گا لیکن میچ شروع ہونے سے قبل پاکستان اہم بیٹسمین کی خدمات سے محروم ہو گئی ہے۔
پاکستان جنوبی افریقا کے پیس اٹیک کے خلاف تین ریگولر اوپنرز فخر زمان، امام الحق اور شان مسعود کے ساتھ میدان میں اترے گا۔
ڈیل اسٹین اور ربادا جیسے بولروں کے خلاف پاکستانی اننگز کا آغاز فخر زمان، امام الحق کریں گے جب کہ شان مسعود اننگز کا آغاز کرنے کے بجائے ون ڈاون پر کھیلیں گے جب کہ مستقل نمبر تین بیٹسمین اظہر علی چوتھے نمبر پر آئیں گے۔
حارث سہیل کا ان فٹ ہونا پاکستان ٹیم کے لئے اس لئے بڑا دھچکا ہے کیوں کہ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں 110 اور نیوزی لینڈ کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں147رنز بنائے تھے، ان کی اس اننگز کی بدولت پاکستان نے میچ اننگز سے جیت لیا تھا۔
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز نے جنوبی افریقا میں بینونی میں ٹور میچ 73 ناٹ آوٹ رنز بنائے اور پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ٹیم انتظامیہ کے مطابق 29سالہ حارث سہیل نے گزشتہ دو دن سے پریکٹس سیشن میں میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔
حارث سہیل کو 10 ٹیسٹ میچوں کا تجربہ ہے اور ان کی عدم شرکت سے مڈل آرڈر بیٹنگ کمزور ہو جائے گی۔
پہلے ٹیسٹ میں اسد شفیق پانچویں، بابر اعظم چھٹے اور سرفراز احمد ساتویں نمبر پر کھیلیں گے۔
پاکستان کی ممکنہ 11 رکنی ٹیم میں تین فاسٹ بولر محمد عامر، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں جب کہ واحد اسپنرز یاسر شاہ ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ دورے پر موجود ان فٹ محمد عباس اور شاداب خان نے نیٹ پر بولنگ شروع کر دی ہے۔
امید ظاہر کی جارہی ہے کہ دونوں تین جنوری سے شروع ہونے والے کیپ تاون ٹیسٹ تک فٹ ہو جائیں گے۔
محمد عباس کندھے اور شاداب خان گروئن انجری کا شکار ہیں اور دونوں کھلاڑی تین روزہ پریکٹس میچ میں بھی ایکشن میں نہیں تھے۔
جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر ڈیل اسٹین سنچورین ٹیسٹ میں ایک وکٹ حاصل کرکے ریکارڈ قائم کر سکتے ہیں۔
ڈیل اسٹین کو جنوبی افریقا کی طرف سے ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ 422 وکٹوں کا ریکارڈ اپنے نام کرنے کے لیے صرف ایک وکٹ کی ضرورت ہے، وہ اس وقت سابق فاسٹ بولر شان پولاک کے ساتھ 421 وکٹ لے کر برابر پہنچ چکے ہیں۔
ڈیل اسٹین نے فٹنس مسائل کی وجہ سے گزشتہ تین سال میں صرف چھ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔
اسٹین نے 88 اور پولاک نے 108 ٹیسٹ کھیلے ہیں اور سپر اسپورٹ کی پچ فاسٹ بولنگ کے لئے سازگار ہے۔
اسی گراؤنڈ پر 8 سال پہلے گریم اسمتھ کی قیادت میں جنوبی افریقا نے پاکستانی ٹیم کو ایک اننگز اور 18 رنز سے شکست دی تھی۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان اب تک ہونے والے 23 ٹیسٹ میں سے پاکستان نے 4 جنوبی افریقا نے 12 میچ جیتے ہیں جب کہ سات میچ ڈرا ہوئے۔
پاکستان نے جنوبی افریقا کی سرزمین پر دو ٹیسٹ جیتے ہیں جب کہ ایک میچ پاکستان اور ایک امارات میں جیتا تھا۔
پہلے ٹیسٹ کے لئے پاکستان کے ممکنہ گیارہ کھلاڑیوں کے نام یہ ہیں۔
فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم، سرفراز احمد (کپتان، وکٹ کیپر) محمد عامر، حسن علی، یاسر شاہ اور شاہین شاہ آفریدی۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوگا۔