10 جنوری ، 2019
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ فی الوقت مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے طویل اجلاس کے دوران 26 نکاتی ایجنڈا زیرغور آیا، اس موقع پر ای سی ایل میں شامل 172 افراد کے نام کا جائزہ لینے والی خصوصی کمیٹی نے اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
وفاقی کابینہ ارکان نے رائے دی کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام فی الوقت ای سی ایل سے نہ نکالا جائے اور اس معاملے پر سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کیا جائے۔
کابینہ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ آئندہ اجلاس میں دوبارہ زیر غور آئے گا۔
کابینہ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ سپریم کورٹ کے ہر فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور ای سی ایل میں شامل دیگر ناموں کو نکالے جانے کا معاملہ بھی موخر کردیا گیا ہے۔
’وزارت داخلہ کی 20 نام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی سفارش مسترد کردی‘
دوسری جانب کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایاکہ وزارت داخلہ کی کمیٹی کی جانب سے 20 نام فوری طور پر ہٹانے کی سفارش مسترد کردی، یہ افراد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں ڈالر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بعد میں ان احکامات پر نظرثانی کی اپیل بھی کی جائے گی۔
وزیراطلاعات نے بتایا کہ فروغ نسیم، شہزاد اکبر اور سیکریٹری داخلہ پرمشتمل کمیٹی بنادی ہے جو ان 172 افراد کے نام ای سی ایل میں رکھنے یا نکالنے پر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ حکومت نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے جس پر سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام نکالنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ای سی ایل میں شامل کیے گئے ناموں پر نظرثانی کی ہدایت کی تھی۔