Time 12 جنوری ، 2019
پاکستان

تعلیمی نظام میں بگاڑ ہے، پی ایچ ڈی والوں کیلئے بھی نوکریاں نہیں، وزیر تعلیم

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے لاہور میں روزنامہ جنگ کے زیراہتمام ناشتے کی تقریب اور الحمرا ہال میں افکار تازہ ادبی کانفرنس سے خطاب کیا— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں شرح خواندگی 58 فیصد ہے، 2 کروڑ سے زائد بچے اسکول نہیں جاسکتے، تعلیمی نصاب میں یکسانیت نہیں،عوام نے تحریک انصاف کو پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے، نتائج ایک دن میں سامنے نہیں آتے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے لاہور میں روزنامہ جنگ کے زیراہتمام ناشتے کی تقریب اور الحمرا ہال میں افکار تازہ ادبی کانفرنس سے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تعلیمی نظام میں بگاڑ ہے، پی ایچ ڈی والوں کیلئے بھی نوکریاں نہیں،18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات محدود ہوگئے ہیں، شرح خواندگی بڑھانے کیلئے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کریں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ قوم کو مسائل کے حل کیلئے مشترکہ طور پر سوچنے کی ضرورت ہے، افکار تازہ جیسے ایونٹ بڑے شہروں سے نکل کر چھوٹے شہروں میں جانی چاہئیں، 2 کروڑ بچوں کو اسکولوں میں واپس لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایک قوم بنانے میں تمام جماعتیں اپنا کردار ادا کریں، لیپ ٹاپ اسکیم سیاست کی نظر ہوا، یکساں تعلیمی نظام قوم کی ضرورت ہے، تعلیم کے مسائل حل کرنے کیلئے اپوزیشن سے رابطے میں ہیں، یکساں نظام تعلیم پر اجلاس میں سندھ حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا جس پر افسوس ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ مدرسوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں یکسانیت پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، نوجوانوں کے لیے متعدد منصوبے لارہے ہیں۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف علماء ونگ کے زیر اہتمام پیغام پاکستان کانفرنس سے اس موقع پر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے امن کی ضرورت ہے۔

وزیر تعلیم نے نیشنل کالج آف آرٹس کی تقریب میں بھی شرکت کی، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت مضبوط قدموں پر کھڑی ہے نتائج ایک دن میں نہیں نکلتے۔

شفقت محمود نے این سی اے میں فائن آرٹس، آرکیٹیکچر، فلم اینڈ ٹی وی ، کمیونیکیشن اور ٹیکسٹائل ڈیزائننگ میں گریجویشن کرنے والوں کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

مزید خبریں :