06 فروری ، 2019
کتاب کی اہمیت سے کون انکاری ہے۔ دنیا کی ہر زبان، ہر مذہب، ہر مہذب معاشرہ 'کتاب' کو سب کچھ مانتا ہے۔
اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ایک آرٹسٹ جارج مینڈیز بلیک نے 'دی کیسل' نامی ایک فن پارہ تخلیق کیا ہے۔
اس فن پارے کو تخلیق کرنے کے لیے آرٹ کی قسم انسٹالیشن کا سہارا لیا گیا ہے۔ اس قسم میں اصلی چیزوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنا پیغام دیکھنے والوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
جارج کا مقصد ایسے بیرونی عوامل کی طرف توجہ دلانا تھا جو کسی بھی بنیاد میں تبدیلی لا سکتے ہیں جیسے کہ کتاب۔ اس کے لیے آرٹسٹ نے 75x13 فٹ کی ایک دیوار اینٹوں سے چنی اور اس دیوار کی بنیاد میں اُس نے جرمنی سے تعلق رکھنے والے مصنف فرانز کافکا کے ناول 'دی کیسل' کی ایک کاپی رکھ دی۔
دیوار کا وہ حصہ جہاں بنیاد میں کتاب موجود تھی وہ بقیہ دیوار کی طرح ہموار نا رہا بلکہ وہ حصہ ابھرا ہوا نظر آنے لگا، یہ ابھار تبدیلی یا فرق کی طرف اشارہ تھا۔
جارج نامی آرٹسٹ نے کافکا کے ناول کو دیوار کی بنیاد میں اس مصنف کی زندگی اور افکار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے رکھا۔ اس کا بنیادی مقصد یہ بتانا بھی تھا کہ کیسے ایک خیال یادگار اور پُراثر ثابت ہو سکتا ہے۔