پرانے جوتے کی تلاش، 3 بچے موت کی وادی میں چلے گئے

فوٹو: جنگ

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں نصرت بھٹو کالونی کے قریب گندے پانی میں گرنے والی چپل اٹھانے کی کوشش میں تین بچے سیوریج نالے میں گر کر جاں بحق ہو گئے جب کہ چوتھا بچہ معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔

پولیس کے مطابق گلیوں میں پلاسٹک کی تھیلیاں، پرانا سامان اور کچرا چننے والے کمسن افغانی بچے نارتھ ناظم آباد میں قلندریہ چوک کے قریب نصرت بھٹو کالونی سے آنے والے نالے کے کنارے کچرے میں اپنے مطلب کی چیزیں تلاش کررہے تھے کہ اس دوران ایک بچے کا پھٹا ہوا جوتا گندے نالے میں گرگیا جسے نکالنے کے لیے ایک بچے نے ہاتھ بڑھایا تو وہ اپنا توازن برقرار نا رکھ سکا اور گندے نالے میں گرکر ڈوبنے لگا۔

ڈوبتے ہوئے بچے کو بچانے کے لیے اس کے ساتھی بھی ایک ایک کرکے پانی میں کود گئے اور اس طرح تینوں افغان بچے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جب کہ چوتھا بچ جانے میں کامیاب ہوگیا۔

اطلاع ملنے پر شارع نور جہاں تھانے کی پولیس، رینجرز، امدادی ادارے، فائر بریگیڈ اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ 

ابتدا میں علاقے کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کو نکالنے کی بھرپور کوشش کی مگر ناکام رہے۔

پولیس کے مطابق پاک بحریہ کے غوطہ خوروں کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔ ابتدائی مرحلے میں 2 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد 2 بچوں کو تشویشناک حالت میں نکالا گیا اور طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دونوں بچے دم توڑ گئے اور ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی، واقعے کے 3 گھنٹے بعد تیسرے بچے کی لاش کو نکال لیا گیا۔

پولیس حکام نے بتایاکہ چوتھے بچے کی تلاش کا کام جاری تھا کہ اس کے علاقے سے اطلاع آئی کہ وہ اپنے گھر پہنچ گیا ہے جس پر رات 11:00 ریسکیو آپریشن بند کر دیا گیا۔

کراچی میں کھلے گندے نالوں اور ندیوں میں گرکر ڈوبنے سے بچوں کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل بھی نارتھ ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، غریب آباد، لیاقت آباد، محمودآباد، لیاری، کورنگی، قائدآباد اور سہراب گوٹھ کے علاقوں کے گندے پانی کے کھلے نالوں میں ڈوب کر کئی بچے موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں :