محمد عامر چکن پاکس کا شکار، ورلڈ کپ میں شرکت مشکوک


ساؤتھمپٹن میں جب پاکستانی کرکٹرز کو یہ پتہ چلا کہ محمد عامر چکن پاکس میں مبتلا ہیں تووہ خوف زدہ ہوگئے اور یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ چکن پاکس کا مرض کسی اور کھلاڑی کو لگ سکتا ہے اس لیے محمد عامر کو فوری طور پر لندن میں ان کے سسرال والوں کے گھر منتقل کردیا گیا ہے۔

وہاں محمد عامر کو سب سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے اور ڈاکٹر ان کے مزید ٹیسٹ کررہے ہیں

چونکہ چکن پاکس کا مرض ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتا ہے اس لیے ٹیم کو خدشہ تھا کہ کوئی اور کھلاڑی بھی اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔اس لیے محمد عامر کو لندن میں ان کے سسرال منتقل کردیا گیاہے۔

ٹیم منیجر طلعت علی ملک نے بتایا کہ محمد عامر کی فٹنس کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ڈاکٹر ہی اس بارے میں حتمی رائے دے سکتے ہیں۔

پی سی بی ترجمان نے توقع ظاہر کی ہے کہ محمد عامر چار سے پانچ دن میں چکن پاکس سے صحت یاب ہوکر پاکستان ٹیم کو جوائن کرلیں گے۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق محمد عامر کو اس وقت انگلینڈ کے خلاف ہونے والی سیریز سے بھی باہر نہیں کیا گیا ہے۔محمد عامر نے اوول کا میچ کھیلا تھا جو بارش کی نذر ہوگیا تھا جبکہ ساوتھمپٹن میچ والے دن پتہ چلا کہ انہیں چکن پاکس ہوگیا ہے۔

کپتان سرفراز احمد نے بتایا تھا کہ فاسٹ بولر انفکیشن کی وجہ سے دوسرے ایک روزہ میچ میں بھی شرکت نہیں کرسکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن میں محمد عامر کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں جن کی رپورٹس کا ٹیم اتظامیہ کو انتظار ہے۔

واضح رہے محمد عامر کی ورلڈکپ کے 15 رکنی اسکواڈ میں شمولیت انگلینڈ کے خلاف کارکردگی سے مشروط تھی لیکن ابھی تک انہیں اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع نہیں ملا ہے۔

ابھی تک یہ بات بھی سامنے نہیں آئی کہ ان کی بیماری کو ختم ہونے میں مزید کتنا وقت لگے گا۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ ہم نے ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا اعلان کیا ہوا ہے اور ضرورت پڑنے پر23 مئی تک اس میں تبدیلی کی جائے گی۔

محمد عامر کا نام ورلڈکپ کے 15 کھلاڑیوں میں شامل نہیں ہے۔ محمد عامر کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے ورلڈکپ کے عبوری اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا تھا جبکہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ انگینڈ کے خلاف ہونے والی سیریز میں ان کی کارکردگی ورلڈکپ کے حتمی اسکواڈ میں ان کی شمولیت سے مشروط ہوگی۔

یاد رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کے بعد سے محمد عامر کیریئر کی بدترین فارم سے دوچار ہیں اور 27سالہ بولر اس دوران 14 میچوں میں کرائے گئے 101 اوورز میں 92.60 کی اوسط سے صرف 5 وکٹیں لے سکے ہیں۔

ٹیم انتظامیہ نے محمد عامر کو انگلینڈ کے خلاف کارڈف کے واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بھی شامل نہیں کیا تھا۔

مزید خبریں :