03 جون ، 2019
ناٹنگھم: ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد پاکستانی شاہین اب سامنا کررہے ہیں انگلینڈ کا وہ بھی ناٹنگھم کے میدان پر، کیا پاکستان جیت کا کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوگا ؟۔
حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف کھیلی گئی سیریز کی شکست اور اعداد و شمار کو دیکھیں تو یہ کافی مشکل نظر آتا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان کل 87 ایک روزہ میچز کھیلے گئے جس میں 53 انگلینڈ تو 31 میچز شاہینوں نے جیتے، صرف 3 میچز بارش کی نظر ہوئے۔
گزشتہ پانچ میچوں کی سیریز میں بھی انگلینڈ نے پاکستان کو کلین سوئپ کیا جس میں 4 میچز میں انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی اور ایک میچ بارش کی نظر ہوا۔
البتہ ورلڈ کپ مقابلوں کو دیکھا جائے تو صورتحال اتنی بُری نہیں، پاکستان اور انگلینڈ 9 بار آمنے سامنے آئے جس میں 4 بار جیت انگلینڈ تو 4 بار کامیابی نے پاکستان کے قدم چومے، 1 میچ بارش کے نام رہا۔
پاکستان نے جو انگلینڈ کیخلاف ٹورنامنٹ میں بہترین فتح حاصل کی وہ 1992 کا ورلڈ کپ تھا، حالانکہ انگلینڈ کی ٹیم تیسری بار ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی اور جیت کے لیے پر امید تھی مگر شاہینوں کے 249 رنز کے جواب میں پوری ٹیم 227 رنز پر ڈھیر ہوئی۔
اس جیت میں پاکستان کے بولنگ اٹیک، وسیم اکرم 3 وکٹیں، مشتاق احمد 3 وکٹیں، عاقب جاوید 2 وکٹیں اور عمران خان کی ایک وکٹ نے اہم حصہ ڈالا۔
پاکستان کو اس وقت ایسی ہی جیت کی ضرورت ہے، مگر ٹرینٹ برج ناٹنگھم کے میدان میں پاکستان کی جیت کا امکان ففٹی ففٹی ہے، کل 14 میچز کھیلے جس میں 7 میں اسے جیت ملی جبکہ 7 میں اسے ہار ہوئی مگر انگلینڈ کے ساتھ اس میدان پر شاہینوں کے 8 ٹاکرے ہوئے جس میں 3 میں اس نے فتح حاصل کی جبکہ 5 میں انگلینڈ نے میدان مارا۔
البتہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں یہ پہلی بار اس میدان میں آمنے سامنے ہیں، ویسے شاہینوں نے یہاں انگلینڈ کو آخری بار یکم ستمبر 1996 کو شکست دی تھی۔
جس کے بعد انگلینڈ سے تین مقابلے 2006، 2016 اور 2019 میں ہوئے اور تینوں میں پاکستان کو شکست ہوئی، یعنی انگلینڈ کو اس میدان پر ہرائے ہوئے پاکستان کو تقریباً 23 سال گزر گئے ہیں۔
انگلینڈ کی اس میدان پر کارکردگی کو دیکھا جائے تو ایک روزہ کرکٹ کے فارمیٹ کے دو پہاڑ جیسے ٹوٹل اس نے اسی میدان پر قائم کیے جس میں ایک آسٹریلیا کے خلاف 19 جون 2018 کو 481 رنز اور دوسرا پاکستان کے خلاف 30 اگست 2016 کو 444 رنز بنانا ہے۔
ان دونوں میچوں میں الیکس ہیلز کی کارکردگی نمایاں تھی جو فی الحال انگلینڈ کے ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں، انہوں نے پاکستان کیخلاف 171 رنز اور آسٹریلیا کیخلاف 147 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ کو یہ تمام کامیابیاں این مورگن کی قیادت میں ملیں جنہوں نے ناٹنگھم کے اس میدان پر 6 میں سے 3 ایک روزہ میچز میں ٹیم کو فتح دلائی، صرف ایک میچ ہارا، ایک میچ برابر رہا اور ایک میچ بارش کے نام رہا۔
گرین شرٹس کو دیکھا جائے تو سرفراز احمد اس میدان پر 2 میچوں میں کپتانی کرچکے ہیں اور انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ان دونوں میچز میں قومی ٹیم کو شکست ہوئی۔
ایسے میں سرفراز کو ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا آپشن چننا ہوگا جس کی وجہ میدان کے اعداد و شمار ہیں جو پہلے فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کے حق میں جاتے ہیں۔
اس میدان پر کھیلے گئے 46 ایک روزہ میچز میں سے 25 میں پہلے فیلڈنگ کرنے والی تیم کو جیت ملی جب کہ 18 بار جیت پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو حاصل ہوئی۔
یاد رہے انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز نے بھی پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کو ہی ترجیح دی تھی۔
تو کیا سرفراز الیون ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں جیت کا کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہو گی اور این مارگن کی خطرناک ٹیم کو شکست دے پائے گی؟ شائقین کرکٹ کو اس لمحے کا بے صبری سے انتظار ہے۔