02 جولائی ، 2019
چار دہائیوں کے بعد ملک سے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک کرکٹ کو پروفیشنل انداز میں چلانے کیلئے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار تقریباً ختم کردیا ہے اور فرسٹ کلاس میں آئندہ سیزن سے کوئی ڈپارٹمنٹل ٹیم شامل نہیں ہوگی۔
11 ڈیپارٹمنٹس 6 صوبائی ٹیموں کو سپورٹ کریں گے، ملک کے 11 ڈپارٹمنٹس واپڈا، سوئی ناردرن، سوئی سدرن، اسٹیٹ بینک، سول ایوی ایشن، پاکستان ریلویز، پی آئی اے، زرعی ترقیاتی بینک، پی ٹی وی، خان ریسرچ لیبارٹری اور نیشنل بینک اب صوبائی ٹیموں اور ان کے کھلاڑیوں کو اسپانسر کریں گے۔
صوبائی ٹیموں کے سپورٹ کیلئے گیارہ ڈیپارٹمنٹس کو پی سی بی نے لیٹر لکھ دیا ہے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بارے میں پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے وزیر اعظم کے سیکریٹری اعظم خان کو خط تحریر کیا ہے۔
پی سی بی نے خط میں تحریر کیا ہے کہ ری اسٹرکچرنگ میں ڈپارٹمنٹ کا گراس روٹ اور ترقی میں کردار محدود ہوجائے گا اس لیے آپ ڈپارٹمنٹس کو ہدایت کریں کہ وہ نئے صوبائی سیٹ اپ میں ٹیموں کو سپورٹ کریں۔ 6 صوبائی ٹیمیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں حصہ لیں گی۔
پی سی بی نے وزارت برائے بین الصوبائی رابطے کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کردیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈومیسٹک سیزن کی ری اسٹرکچرنگ کی جارہی ہے اور اسی ری اسٹرکچرنگ میں نیا سیٹ اپ پروفیشنل انداز میں چلایا جائے گا۔
نئے ڈھانچے میں احتساب کے عمل کو شامل کیا گیا ہے اور ٹیموں کی تشکیل میں شفافیت کو اہمیت دی جائے گی۔ نئےمنصوبے میں ریجن کی 16 ٹیموں کے بجائے 6 صوبائی ٹیمیں ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ ہوں گی۔ پلان کےمطابق پنجاب سے 2 ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، خیبرپختونخواہ، سندھ اور بلوچستان، اسلام آباد، روالپنڈی، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پرمشتمل ایک ایک ٹیم تشکیل دی جائےگی۔
کرکٹ بورڈ کے نئے پلان میں ڈیپارٹمنٹس کی ٹیموں کو ایڈجسٹ کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ ڈیپارٹمنٹس کو نئے سیٹ اپ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔