03 جولائی ، 2019
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ڈیفالٹرز اور بے نامی جائیدادوں پر کارروائی کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ریجنل دفاتر کو جاری ہدایات کے مطابق ٹیکس نادہندگان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی کارروائیوں میں 50 بڑے ٹیکس نادہندگان کی فوری گرفتاری کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس ڈیفالٹرز کی نشاندہی بینک اکاؤنٹس اور ان کے بیرون ملک سفر سے کی گئی ہے اور بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کا ڈیٹا ایف بی آر انٹیلی جنس کی مدد سے جمع کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بے نامی جائیدادوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں سے بھی مدد لی گئی اور سب سے زیادہ معلومات نادرا کے ڈیٹا بیس سے حاصل کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کو نوٹسز ڈپٹی کمشنر کی سطح کا افسر جاری کر رہا ہے جب کہ بے نامی جائیدادیں منجمند کرنے کا اختیار انکم ٹیکس کمشنر کی سطح کے افسر کو حاصل ہے۔
یاد رہے کہ ایف بی آر نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔
ایف بی آر نے مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر چوہدری تنویر کی 6 ہزار کنال بے نامی جائیداد منجمد کر دی ہے۔
یہ اراضی چوہدری تنویر کے ملازموں محمد بشارت، راجا عبدالشکور، شاہ جہاں بیگم، محمد معروف، اظہر علی اور عبدالعزیز کے نام پر رکھی گئی تھی۔
ان تمام ملازمین کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، کارروائی کی تکمیل پر حکومت یہ جائیداد ضبط کرسکتی ہے۔