14 جولائی ، 2019
لارڈز: آئندہ 4 برس تک دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کیلئے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آج لارڈز کے تاریخی میدان میں مدمقابل ہوں گی، جیت کسی کے بھی حصے میں آئے لیکن تاریخ ضرور رقم ہوگی کیوں کہ دونوں ہی ٹیمیں آج تک ورلڈکپ نہیں جیت سکی ہیں۔
میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اوئن مورگن کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم خطرناک ہے اس لیے اسے کمزور حریف تصور نہیں کرتے، پرجوش ماحول میں انگلینڈ جیتے گا تو انگلش کرکٹ کو فائدہ ہوگا۔ لارڈز میں اپنے لوگوں کو فائنل جیت کر خاص تحفہ دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہوم ایڈوانٹیج ہے اور 27 سال بعد لارڈز میں فائنل کھیل رہے ہیں، ورلڈکپ کا فائنل جیتنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہمیں اس ٹورنامنٹ میں اپنے لوگوں کی جانب سے زبردست سپورٹ ملی ہے، اسی سپورٹ کے تحت عالمی چیمپئن بننا چاہتے ہیں۔
ہفتے کو لارڈز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اوئن مورگن نے کہا کہ گذشتہ 4 سال کی محنت رنگ لارہی ہے، ہمارے پاس خاص موقع ہے، پوری ٹیم چاہتی ہے کہ اپنے مداحوں کیلئے کچھ خاص کرے۔
مورگن نے کہا کہ فائنل پوری ٹیم کے لیے خاص ہے اور سب اس موقع پر جذباتی ہورہے ہیں، دنیا کی دو بہترین ٹیمیں ٹائٹل کے حصول کیلئے میدان میں اتریں گی، گذشتہ پانچ ہفتوں میں ہم نے بہترین کرکٹ کھیلی ہے، نیوزی لینڈ کو ہرانے کیلئے ہمیں آسٹریلیا جیسی کارکردگی دکھانا ہوگی، نیوزی لینڈ کا شمار خطرناک ٹیموں میں ہوتا ہے، ہر کھلاڑی نے ٹیم کو فائنل تک لانے میں کردار ادا کیا۔
مورگن نے کہا کہ فائنل الیون میں 11 کھلاڑی ہی آسکتے ہیں ہر کوئی ٹیم میں نہیں آسکتا۔ لارڈز میں ہائی اسکورنگ میچ نہیں ہوتے اس لیے ہائی اسکورنگ میچ کی توقع نہیں ہے۔
کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے کے بجائے اچھی کرکٹ کھیلیں گے، کین ولیم سن
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیم سن کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ جیتنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے، ہمیں فیورٹ قرار نہیں دیا جارہا یہی ہمارے لیے بہتر ہے، ہمیں اپنی قابلیت کا علم ہے لیکن کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے کے بجائے اچھی کرکٹ کھیلیں گے، جیت کی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن جیت کیلئے سردھڑ کی بازی لگادیں گے۔
کیوی کپتان نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ جیتنا چاہتے ہیں، تیاری مکمل ہے 4 سال میں بہت کچھ تبدیل ہوچکا ہے، ہماری ٹیم نے پچھلے ورلڈ کپ کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاتھ میں کارکردگی دکھانا ہے، بہترین کارکردگی دکھانے اور 100 فیصد کارکردگی کی ہر ممکن کوشش کریں گے، انگلینڈ بھی دنیا کی بہترین ٹیم ہے تاہم ہماری ٹیم نے بھی اپنی کارکردگی کو بہتر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرجوش کھلاڑی کمٹمنٹ دکھا رہے ہیں، جیت کے علاوہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ کھیل پر فوکس کریں، کین ولیم سن نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک سے بھرپور سپورٹ مل رہی ہے، لوگ مبارک باد کے پیغامات بھیج رہے ہیں۔ نیک خواہشات کا اظہار کررہے ہیں، فائنل میں سب پر دباؤ ہوگا لیکن دیکھنا ہے کہ کون اس دباؤ کو اچھے انداز میں ہینڈل کرتا ہے۔
کین ولیم سن نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کیلئے بڑا دن ہے، مثبت سوچ اور جیت کیلئے میدان میں اتریں گے، ابھی تک ہماری ٹیم نے جو کارکردگی دکھائی ہے اس پر فخر ہے، کوشش کریں گے نتیجہ حاصل کرنے کیلئے جذباتی نہ ہوں اور ٹھنڈے مزاج کے ساتھ کھیلیں۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ 2 ایسی ٹیمیں ہیں جو اب تک کوئی بھی ورلڈ کپ اپنے نام نہیں کرسکی ہیں۔ لارڈ ز کے میدان پر ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میں جیت جس بھی ٹیم کا مقدر بنی، تاریخ ضرور رقم ہوگی۔
انگلینڈ اب تک 3 ورلڈ کپ کے فائنل کھیل چکا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کا یہ لگاتار دوسرا فائنل ہوگا۔ لارڈز میں 1979 میں انگلینڈ کو فائنل میں ویسٹ انڈیز نے شکست دی تھی جبکہ 1992 کے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ جیتا تھا۔
اتوار کو لارڈز میں فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں گروپ میچوں میں پاکستان سے شکست سے دوچار ہوچکی ہیں۔
ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم کو 40 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم ملے گی۔ لارڈز میں فائنل کے ساتھ ہی آئی سی سی ورلڈ کپ کا میلہ اپنے اختتام کو پہنچے گا۔ فائنل ہارنے والی ٹیم 20 لاکھ ڈالرز کی حقدار ہوگی۔ پاکستان ٹیم کو 3 لاکھ ڈالرز ملے ہیں۔ آئی سی سی نے ورلڈکپ کیلئے ایک کروڑ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہوا ہے۔
سیمی فائنل ہارنے والی بھارت اور آسٹریلیا کی ٹیموں 8،8 لاکھ ڈالرز دیے گئے ہیں۔ ہر ٹیم کو لیگ میچ جیتنے پر 40 ہزارڈالرز دیئے گئے۔ پاکستان ٹیم نے پانچ گروپ میچوں میں کامیابی حاصل کی اس لیے پاکستانی ٹیم کو 2 لاکھ ڈالرز ملے ہیں۔ پاکستان سمیت 6 ٹیموں نے لیگ مرحلے کے بعد واپسی کا ٹکٹ کٹوایا ہے۔ ان ٹیموں کو مزید ایک ایک ڈالرز ملیں گے۔ پاکستاان کرکٹ ٹیم کو ٹورنامنٹ سے ہونے والی آمدنی کا الگ سے شیئر ملے گا۔