17 جولائی ، 2019
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان کی جائیدادیں اور 2 بڑی گاڑیاں منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
نیب لاہور نے مختلف اداروں کو خط لکھ کر ہدایات دی ہیں جس کے مطابق ماڈل ٹاؤن لاہور میں شہباز شریف کی 2 رہائش گاہیں 87 ایچ اور 96 ایچ ہیں اور یہ دونوں رہائش گاہیں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کے نام ہیں۔
نیب خط کے مطابق ڈونگا گلی میں 9 کنال کا مکان بھی ان کی اہلیہ بیگم نصرت شہباز کے نام ہے۔
نیب خط میں بتایا گیا ہے کہ ہری پور میں شہبازشریف کا ایک پلاٹ، کاٹیج اور وِلا ان کی دوسری بیوی تہمینہ درانی کے نام ہے جب کہ ڈیفنس لاہور کے فیز 5 میں شہباز شریف کے 2 مکان بھی تہمینہ درانی کے نام ہیں۔
نیب خط میں کہا گیا ہے کہ جوہر ٹاؤن لاہور میں 9 پلاٹ شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے نام ہیں۔
نیب کے خط میں شہباز شریف کے نام 2 بڑی گاڑیاں بھی منجمد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے خط کے مطابق یہ جائیدادیں اور کاریں نہ فروخت کی جاسکیں گی اورنہ ہی انہیں کسی اور کے نام پر ٹرانسفر کیا جاسکے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہی برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔
برطانوی اخبار، وزیر اعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے شہباز شریف کی قانونی ٹیم برطانیہ میں موجود ہے۔