08 اگست ، 2019
اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کردی۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش کے دوران بہت سی نئی چیزیں سامنے آئی ہیں، اصل دستاویزات اور مہریں برآمد کی ہیں لہذا آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی جائے۔
سماعت کے دوران آصف زرداری روسٹرم پر آئے اور کہا کہ مجھ سے نیب نے 40 سوالات پوچھ لیے ہیں لیکن مجھے میرے وکیل لطیف کھوسہ سے ملنے بھی نہیں دیا جا رہا۔
آصف زرادری نے کہا کہ وکیل سے مشاورت کے بغیر کیسے جواب دوں تاہم جج نے آصف زرداری کو مزید بولنے سے روک دیا اور کہا کہ آپ اپنے وکیل کے ذریعے اپنے مسائل سے آگاہ کریں۔
اس موقع پر آصف زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ریمانڈ میں توسیع کرنا ہے تو کردیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں بھی 16 اگست تک توسیع مانگی جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ نیب نے ایک ہی دن کا ریمانڈ مانگا ہے، میں زیادہ کیسے دوں؟
اس موقع پر فریال تالپور کا کہنا تھا کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج واپس جانا چاہتی ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ نیب بتائے ریمانڈ کی درخواست تبدیل کرنی ہے یا نہیں جس پر نیب کا کہنا تھا کہ ہم کچھ دیرتک فریال تالپور کے ریمانڈ پر عدالت کو دوبارہ آگاہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب عید پر آصف زرداری کو اہل خانہ سے ملاقات پر اجازت دینے سے متعلق جج نے ریمارکس دیے کہ عید پر زرداری سے بچوں کی ملاقات انتظامی معاملہ ہے، اس معاملے پر عدالت کیسے حکم دے۔
تاہم عدالت نے آصف علی زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 دن کی توسیع کا حکم دیتے ہوئے 16 اگست تک سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد نیب کی ٹیم نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو گرفتار کیا تھا۔