پاکستان
Time 07 ستمبر ، 2019

’وزیراعظم کابینہ کے کچھ اراکین سے خوش نہیں، جلد جھاڑو پھرے گی‘

فائل فوٹو

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ وزیراعظم عمران خان کابینہ کے کچھ اراکین سے خوش نہیں ہیں، وزراء کو آخری وارننگ دیتے ہوئے ریڈ لیٹر جاری کردیا گیا ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے خبریں سامنے آرہی ہیں، وزیراعظم آفس سے آنے والی خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مطلوبہ ریکارڈ مقررہ وقت میں نہ دینے پر وزراء کو آخری وارننگ دیتے ہوئے ریڈ لیٹر جاری کردیا ہے، اہم بات یہ ہے کہ جن وزراء کی کارکردگی پر وارننگ دی گئی ہے وہ ایک دو وزارتیں نہیں بلکہ 27 وزارتوں کے سیکریٹریز کو وزیراعظم کے دفتر سے ریڈ لیٹر جاری کیا گیا ہے، اس ریڈ لیٹر کے مطابق متعلقہ وزارتوں کو ٹاسک مکمل کرنے کیلئے 2 اگست کو 30دن کا وقت دیا تھا، اس دوران متعلقہ وزارتوں کو ٹاسک کی اہمیت کے پیش نظر 17 اگست کو یلو لیٹر بھی جاری کیا گیا تھا، اس کے باوجود جو ٹاسک دیئے گئے انہیں پورا کرنے میں بہت تاخیر کردی گئی اور اب ان متعلقہ وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری کرتے ہوئے 9ستمبر تک مطلوبہ ٹاسک مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی کارکردگی پر تنقید ہوتی رہی لیکن وزیراعظم نےواضح کردیا کہ عثمان بزدار ہی پنجاب کے وزیراعلیٰ رہیں گے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے بارے میں یہ تاثر مضبوط ہورہا ہے کہ وہ بااثر مافیاؤں کے دباؤ میں بار بار آجاتی ہے، حکومتی اراکین کے مفادات کے ٹکراؤ کی شکایت اب بڑھتی جارہی ہے، حکومت مشکل فیصلہ لیتی ہے مگر اس پر زیادہ دیر ڈٹی نہیں رہتی، فیصلہ واپس ہوجاتا ہے فیصلہ واپس کرالیا جاتا ہے، وہ فیصلے جو ملک کیلئے بہتر ہوتے ہیں مگر مافیا کے خلاف ہوتے ہیں حکومت ان فیصلوں پر زیادہ دیر قائم نہیں رہ پاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ تمباکو پر ٹیکس کا ہے، وزیراعظم نے خود سیگریٹ سیکٹر کی مثال دی جہاں 2کمپنیاں 60 فیصد سگریٹ بنارہی ہیں، 98 فیصد سے زیادہ ٹیکس دیتی ہیں جبکہ باقی 40 فیصد سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیاں 40 فیصد ٹیکس کیوں نہیں دیتیں حالانکہ اگر حکومت چاہے تو یہ کمپنیاں 35 ارب روپے تک کا ٹیکس دے سکتی ہیں لیکن ان سے ٹیکس نہیں لیا جاتا بلکہ پہلے سے ٹیکس دینے والی دو کمپنیوں پر مزید ٹیکس کا بوجھ بڑھادیا جاتا ہے۔ 

شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال ستمبر میں اس تمباکو مافیا کو روکنے کی کوشش کی، تحریک انصاف کی حکومت نے ٹیکس چوری روکنے کیلئے اچھا قدم اٹھایا اور گرین لیف تھریشنگ پلانٹ میں ہونے والے عمل سے گزرنے کے بعد فی کلو تمباکو پر 300 روپے ٹیکس لگادیا، یہ اس لحاظ سے اچھا قدم تھا کہ ملک بھر میں گرین لیف تھریشنگ پلانٹ صرف دس ہیں اور اس عمل سے گزرے بغیر سگریٹ نہیں بنتا ہے۔

سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم آفس سے 27 وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری ہونے کی بات ٹھیک ہے، بیوروکریسی کے کام نہ کرنے اور بیوروکریسی اور وزراء کے توازن نہ ہونے کی شکایات تھیں، وفاقی کابینہ میں پورٹ فولیو واپس لینے یا تبدیل کرنے کی خبریں درست ہیں، وزیراعظم اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد واپس آکر اس حوالے سے قدم اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں جھاڑو پھرے گی یا کم تبدیلیاں ہوں گی، عمران خان بہت سارے لوگوں سے ناخوش ہیں، وہ گینگز آف کراچی سے ناخوش ہیں، اس کے علاوہ گینگز آف اَن الیکٹڈ بھی بڑا ایشو ہے جس میں چھ وزارتیں آتی ہیں۔ 

ارشاد بھٹی نے کہا کہ صنعتکاروں کا ٹیکس معاف کرنے سے متعلق معاملہ کی حیرت انگیز اطلاعات آرہی ہیں، وزیراعظم کو بالکل دوسری کہانی سنائی گئی ،اس معاملے کو نہ پارلیمنٹ میں جانے دیا ، نہ وزارت قانون و انصاف سے رائے لی گئی بلکہ بلڈوز کرکے آرڈیننس لایا گیا، مراد سعید اور فیصل واوڈا نے آواز اٹھائی تو وزیراعظم کو حقیقت پتا چلی، یہ رزاق داؤد، ندیم بابر ، چند بیوروکریٹس اور چند سیٹھوں کا گٹھ جوڑ تھا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے ارشاد بھٹی نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں انہیں بتایا کہ جہاں چھاپے نہیں پڑرہے وہاں روٹی اٹھارہ روپے کی ہے، ادرک پانچ سو روپے اور پیاز سو روپے کلو ہوگئی ہے، گنا 180روپے من ہے جبکہ چینی 85روپے کلو مل رہی ہے، میں نے انہیں کہا کہ یہ تو آپ کے اپنے لوگ ہیں، بہت سے معاملات آپ صرف گورننس سے بہتر کرسکتے تھے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسد عمر نے کیا کھیلا، اسد عمر کو میں نے کہا کہ ملک کے اصل مسائل قوم کو بتاؤ تو انہوں نے کہا کہ panic پھیل جائے گا، عمران خان کہہ رہے تھے کہ مشکل صورتحال سے نکل چکے ہیں یہ سال معیشت کا ہوگا، میں نے ان سے عثمان بزدار کا پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ ایماندار آدمی ہے جس پر میں نے کہا کہ ایمانداری اور ڈیلیور کرنا مختلف چیزیں ہیں، میں بھی ایماندار ہوں لیکن اچھا مینجر نہیں تو کیسے مینج کرسکوں گا۔

ارشاد بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں نواز شریف کے دور کے لوگ ہی بیٹھے ہوئے ہیں، وزیراعظم ٹیم سے متعلق فیصلے پر پہنچ گئے ہیں، عمران خان کہہ رہے تھے کہ میں فائٹ بیک کروں گا، اگلے چھ مہینے میں دیکھو ہم کیا کررہے ہیں، وزیراعظم کو کہا کہ آپ ایک دن مانیں گے کہ میں نے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنا کر غلطی کی، وزیراعظم نے کہا کہ ارشاد تم سمجھ نہیں رہے جو میں دیکھ رہا ہوں، میں نے انہیں کہا کہ آپ وزیراعظم سیکریٹریٹ سے دیکھ رہے ہیں ہم گلیوں محلوں سے دیکھ رہے ہیں، پنجاب میں لوگ رونے کیلئے سر ڈھونڈ رہے ہیں، پنجاب میں چھ حکومتیں چل رہی ہیں اس کا کچھ کریں۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب کا ہر وزیر روتا ہے کہ جب وزیراعلیٰ سے ملنے جائیں تو لگتا ہے تاریک کمرے میں داخل ہوگئے، ہم بھی بھول جاتے ہیں کہ کوئی آئیڈیا لے کر گئے ہیں، پنجاب میں فنکاروں کے وظیفے تک بند ہوگئے ہیں، پنجاب میں ایک روبوٹ قسم کا آدمی چل پھر رہا ہے۔

مزید خبریں :