09 ستمبر ، 2019
لاہور: پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں پر تشدد اور غیر قانونی حراست کے واقعات پر آئی جی پنجاب نے انوکھا حکم نامہ جاری کردیا۔
آئی جی پنجاب عارف نواز نے پنجاب بھرکے تھانوں میں کیمرے والے موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی اور اس حوالے سے سی پی او آفس نے تمام تھانوں کو حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
آئی جی پنجاب کے حکم نامے کے مطابق عام شہری سمیت پولیس کاعملہ بھی تھانے میں اسمارٹ فون اپنے پاس نہیں رکھے گا، سائلین اور پولیس اسٹیشن کے عملے کو اپنے کیمرے والے فون ڈیسک پر جمع کرانا ہوں گے تاہم ایس ایچ او اور محرر کو اس پابندی سے استثناء حاصل ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پولیس کسی کو غیر قانونی حراست میں نہیں رکھے گی اور نہ کسی شہری پر تشدد کرے گی۔
وزيراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پولیس نظام میں اصلاحات کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پولیس کے رویوں میں بہتری لاکر تھانہ کلچر کو تبدیل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نظام میں اصلاحات وقت کا اہم تقاضا ہے، ملزمان پر پولیس تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، حوالات میں بند ملزموں سے ماورائے قانون کوئی اقدام برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہےکہ پنجاب پولیس شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور ان پر تشدد کے حالیہ واقعات پر شدید تنقید کی زد میں ہے جب کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری اس حکم نامے کو بھی شہریوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے پولیس کا ظلم چھپانے کے مترادف قرار دیا ہے۔