دنیا
Time 07 اکتوبر ، 2019

برطانیہ میں میئر کا انتخاب، 2 پاکستانی نژاد خواتین آمنے سامنے

فائل فوٹو/ ناز شاہ، سلمیٰ یعقوب

لندن: برطانیہ میں ویسٹ مڈ لینڈز کیلئے میئر کے انتخاب کے معاملے میں 2 پاکستانی نژاد خواتین آمنے سامنے آگئیں ہیں۔

لیبر پارٹی کی شیڈو وزیر ناز شاہ نے میئر کی متوقع امیدوار سلمیٰ یعقوب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس عہدے کیلئے موزوں نہیں ہیں، کیونکہ انھوں نے 2017 کے عام انتخابات کے دوران ان کے خلاف نفرت اوربرادری ازم کی بنیاد پر مہم چلائی تھی۔

ایک مقامی امام عاصم حسین اور سینئر لیبر رہنما پاٹے خان نے سلمیٰ یعقوب کی مہم کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے ناز شاہ کیخلاف نازیبا جملے کہے اور انہیں کتے سے تشبیہ دی ، لیبر رہنما پاٹے خان نے کارکنوں سے سوال کیاکہ ناز شاہ میں ایساکیا ہے ؟ کتا خریدتے وقت ہم نسل کا خیال رکھتے ہیں ، امام عاصم حسین نے کہا کہ ناز شاہ کا لباس ہمیں کیا بتاتا ہے ؟ ناز شاہ اور سلمیٰ میں بہتر مسلمان کا انتخاب کریں ۔

دوسری جانب سلمیٰ یعقوب نے کہا کہ ہمیشہ قبائلی نظام کیخلاف مہم چلائی ، کسی کی تذلیل نہیں کی ، حجاب پر بہتا ن تراشی کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق 2 پاکستانی خاتون سیاستدانوں کے ایک دوسرے کے مقابل آجانے کے بعد لیبر پارٹی کو ویسٹ مڈلینڈز کے میئر کیلئے امیدوار کے انتخاب میں سنگین بحران کا سامنا ہے۔

لیبر پارٹی کی شیڈو وزیر ناز شاہ نے میئر کی متوقع امیدوار سلمیٰ یعقوب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس عہدے کیلئے موزوں نہیں ہیں، کیونکہ انھوں نے 2017 کے عام انتخابات کے دوران ان کے خلاف نفرت اوربرادری ازم کی بنیاد پر مہم چلائی تھی۔

لیبر پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کے نام ایک خط میں ناز شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سلمیٰ یعقوب کو ویسٹ مڈلینڈز سے میئر کے امیدوار کے طورپر کھڑا ہونے کی اجازت نہ دی جائے، کیونکہ انھوں نے 2 سال قبل بریڈفورڈ ویسٹ میں عام انتخابات کے دوران ان کے خلاف مہم چلائی تھی۔

برمنگھم سے سابق کونسلر جارج گیلووے کی کالعدم ریسپیکٹ پارٹی کی رہنما سلمیٰ یعقوب نے ناز شاہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناز شاہ نے بریڈفورڈ ویسٹ سے ریسپیکٹ پارٹی کی امیدوار کے طورپر کھڑے ہونے پر ان کی جانب سے کی گئی معذرت قبول نہیں کی۔

ناز شاہ کا خیال ہے کہ لیبر پارٹی کی این ای سی کو ویسٹ مڈ لینڈز سے کنزرویٹو پارٹی کے میئر اینڈی سٹریٹ کی جگہ لینے کیلئے لیبر پارٹی کے امیدوار کی دوڑ میں رکن پارلیمنٹ اور یونین لیڈر لیم بائرن کے مقابلے میں سلمیٰ یعقوب کو انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

اس نمائندے نے ناز شاہ کی جانب سے این ای سی کو لکھے گئے خط اور سلمیٰ یعقوب کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی کاپی دیکھی ہے۔ ناز شاہ نے این ای سی کو لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ سلمیٰ یعقوب نے 2017 کے عام انتخابات کے دوران خواتین کے خلاف نفرت، مذہبی اور فرقہ وارانہ نفرت اوربرادری ازم کی تائید کی۔

ناز شاہ نے کھلے عام کہا تھا کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے۔ انھیں انتخابی مہم کے دوران بریڈفورڈ میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی میں عوامی سطح پر تذلیل کا نشانہ بنایا گیا اور انھیں خودکشی پر مجبور کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اس طرح کی قبائلی سیاست کسی بھی سیاسی نظریئے سے مطابقت نہیں رکھتی لیکن لوگ اقتدار حاصل کرنے کیلئے اسے استعمال کرتے ہیں لیکن اس سے میرے شہر کی ترقی میں رکاوٹ پڑتی ہے۔

جب میں نے سلمیٰ یعقوب کو تمام تفصیلات بتائیں تو انھوں نے مجھ سے وعدہ کیا کہ وہ بریڈ فورڈ ویسٹ نہیں آئیں گی لیکن وہ بریڈفورڈ آئیں اور میرے خلاف کھڑی ہوئیں، میرے خیال میں ایسا کر کے انھوں خواتین کے خلاف نفرت اور قبائلی اوربرادری کی سیاست کی تصدیق کی۔

انھوں نے کہا کہ یہ سوال کیا جانا کہ کیا میں قبائلی اور زن بیزار لوگوں میں اچھی ہوں، عوام میں میرے کردار کو سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے دائو پر لگایا گیا۔

انھوں نے اس کی مذمت میں نہ صرف یہ کہ ایک لفظ نہیں کہا بلکہ انھوں نے اس پر تالیاں بجائیں۔ یہ میری ذات اور میری عزت اور ہر اس چیز پر، جس کیلئے میں کھڑی ہوں، حملہ ہے، اس سے انتخابی مہم کے دوران دو مواقع پر مجھے خودکشی کرنے کا احساس ہوا۔

ناز شاہ نے لیبر پارٹی پر سلمیٰ یعقوب کو خصوصی اہمیت دینے کا الزام عائد کیا ہے لیکن لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ پراسیس کے پورے عمل سے گزاریں گے اور سلمیٰ یعقوب کی امیدواری اس لئے زیر غور ہے کہ ان کے پاس کوئی دوسری خاتون یا بی اے ایم ای امیدوار نہیں ہے۔

اپنے طویل جواب میں سلمیٰ یعقوب نے ناز شاہ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے ہمیشہ قبائلی نظام کے خلاف مہم چلائی ہے اور کسی کی تذلیل کی کوشش نہیں کی۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ میں ماضی کے مسائل کو سمجھتے ہوئے اپنی مہم چلانا چاہتی ہوں، تاکہ ہر ایک کے دکھ درد کا احترام کرتے ہوئے لیبر پارٹی کے تحت ویسٹ مڈلینڈز کے عوام کیلئے اجتماعی کوششوں کے ذریعہ ان کی بہتر خدمت کی جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کھلی سیاست کی ہے اور مثبت و تعمیری تنقید کو اہمیت دی ہے، میں ناز شاہ سے کہوں گی کہ وہ میری گزشتہ چند سال کی جدوجہد کو دیکھیں، غالباً یہی وہ چیز ہے، جس کا میں الفاظ کے بجائے اپنے عمل سے مظاہرہ کرسکتی ہوں۔

گرما گرم انتخابی مہم کے دوران لوکل کمیونٹی کے افراد نے سلمیٰ یعقوب کی مہم کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے بار بار ناز شاہ پر حملے کئے۔

ایک مقامی امام عاصم حسین اور لیبر پارٹی کے ایک سینئر سرگرم کارکن پاٹے خان نے ناز شاہ کے خلاف قابل اعتراض جملے کہے۔ پاٹے خان نے بریڈ فورڈ ویسٹ کے خدمت سینٹر ناز شاہ کو کتے سے تشبیہ دی اور خاص طورپر لیبر سپورٹرز سے کہا کہ وہ ناز شاہ کو سپورٹ نہ کریں۔

ایک ویڈیو میسیج، جو لیبر پارٹی کی این ای سی کو بھیجا گیا ہے، اس میں پاٹے خان نے کارکنوں سے سوال کیا کہ جب ہم کتا خریدتے یا گود لیتے ہیں تو اس کی نسب و نسل کا خیال رکھتے ہیں ، آپ اس خاتون میں ایسا کیا دیکھ رہے ہیں ؟ انہوں نے ناز شاہ کے لباس، طرز زندگی اور کردار تک پر سوال اٹھائے ہیں اور سوال اٹھایا ہے کہ ہماری اگلی نسل پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے، ہم سب مسلمان ہیں، تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں۔

امام عاصم حسین نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ ناز شاہ اور سلمیٰ یعقوب کے درمیان بہتر مسلمان کا انتخاب کریں۔ انھوں نے کہا کہ 2 مسلمان خواتین کھڑی ہیں، ان میں سے کون زیادہ بہتر مسلمان ہے۔ انھوں نے اسٹیج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی ہیں، ہمیں جسے ووٹ دینا ہے۔

اس پر سامعین میں سے ایک نے کہا کہ وہ سلمیٰ یعقوب ہیں، عاصم حسین نے کہا کہ اسی وجہ سے ایک اچھے مسلمان کی حیثیت سے میں آپ پر زور دیتا ہوں کہ ہر ایک اپنے طورپر آزادی کے ساتھ یہ سوچے اور اسے ووٹ دے جو آپ کی زیادہ بہتر نمائندگی کرے، جو ہماری کمیونٹی کی نمائندگی کرے، جو اپنے لوگوں کیلئے آواز اٹھائے اور وہ قابل احترام سلمیٰ یعقوب ہیں۔

ناز شاہ نے 2015کے انتخابات میں لیبر کے ٹکٹ پر جارج گیلووے کو شکست دی تھی اور 2017 میں پہلے سے زیادہ اکثریت سے دوبارہ یہ نشست جیتی تھی۔ ناز شاہ کے بریڈٖفورڈ ویسٹ کے حلقے میں برطانیہ کے کسی بھی دوسرے حلقے کے مقابلے میں زیادہ مسلمان ووٹر ہیں۔

بریڈفورڈ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 43 ہزار ہے، جن میں 23 ہزار مسلمان ووٹر ہیں، انتخابات کے بعد لیبر پارٹی نے اپنے 3 ارکان کو ناز شاہ کے مخالف کی حمایت کرنے کے الزام میں معطل کردیا تھا۔

لیبر پارٹی کی انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ بریڈفورڈ کے سابق کونسلر فیصل خان، عابد حسین اور عادل حسین نے یا تو کھل کر سلمیٰ یعقوب کیلئے مہم چلائی یا ناز شاہ کے خلاف مہم چلائی اور ان پر انتہائی بیہودہ طریقے سے حملے کئے، سلمیٰ یعقوب نے این ای سی کو تفصیل کے ساتھ اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔

انھوں نے لکھا ہے کہ میں تسلیم کرتی ہوں کہ2017 کے انتخابات میں بریڈفورڈ سے ناز شاہ کے خلاف کھڑا ہونا غلط فیصلہ تھا اور میں سمجھتی ہوں کہ میں نے انھیں پریشان کردیا تھا، میں نے کھلے عام اس پر معذرت کی اور مصالحت کی امید پر میں خود ان کے پاس بھی گئی تھی، میں سمجھتی ہوں کہ بغض سے لیبر پارٹی یا وسیع تر تحریک کو کوئی مدد نہیں مل سکتی اور ٹوریز کے خلاف اصل لڑائی مل کر لڑنی چاہئے، میں نے براہ راست ان کو کال کر کے اور ٹیکسٹ میسیج کر کے انھیں یہ بات بتائی اور دونوں کے جاننے والے کی ثالثی کے ذریعے معاملہ طے کرنے کی دعوت دی تھی لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

سلمیٰ یعقوب نے لکھا ہے کہ ناز شاہ نے انھیں اکتوبر2017 میں لیبرپارٹی کی کانفرنس میں مجھ پر حجاب کے حوالے سےجارج گیلووے کی کاپی قرار دے بہتان تراشی کی ۔ انھوں نے کہا کہ وہ عاصم حسین کی زن بیزاری سے متعلق باتوں سے اتفاق نہیں کرتیں، الیکشن مذہب یا لباس کی بنیاد پر نہیں لڑا جاتا۔

مزید خبریں :