16 اگست ، 2012
اسلام آباد … چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ نے 3 نومبر کے آمرانہ اقدامات کو کالعدم قرار دیا، موجودہ پارلیمنٹ نے عدالتی فیصلے کے بعد غاصب کے اقدامات کی توثیق سے انکار کیا، سپریم کورٹ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی کیلئے فیصلے کرتی رہے گی۔ اسلام آباد میں ریٹائرڈ ہونے والے جسٹس شاکر اللہ جان کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے ماضی کے برعکس غاصب کے اقدامات کو اس کی موجودگی میں کالعدم قرار دیا ، موجودہ پارلیمنٹ نے فیصلے کے بعد غاصب کے اقدامات کی توثیق سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 7 رکنی بینچ نے 3 نومبر 2007ء کو تاریخ ساز فیصلہ دیا، 3 نومبر کے آمرانہ اقدامات کو کالعدم قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ غاصب کے اقدامات کو توثیق نہ دینا ملکی آئینی تاریخ کا نیا موڑ ہے، آمر کے اقدامات کو توثیق نہ دینے سے مضبوط جمہوری نظام کی راہ ہموار ہوئی، 31 جولائی 2009ء کے فیصلے سے جمہوری ڈھانچہ اور مضبوط ہوا، فیصلے میں پی سی او ججز کی تقرری کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔ جسٹس افتخار نے مزید کہا ہے کہ ججز نے کہا کہ وہ پی سی او کا حلف نہیں لیں گے، پارلیمنٹ نے تاریخی 18 ویں ترمیم پاس کی، سپریم کورٹ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی کیلئے فیصلے کرتی رہے گی۔