20 اکتوبر ، 2019
اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اعلان کردہ آزادی مارچ کے لیے کارکنوں کو انتظامات کی ہدایت جاری کردی گئیں۔
آزادی مارچ میں جے یو آئی ف کے کارکن سلنڈر، چولھے اور بستر ساتھ لائیں گے ،جہاں روکا گیا وہیں دھرنا دے کراس شہر کو لاک ڈاون کر دیں گے، مارچ سے قبل جے یوآئی ف موٹر سائیکل سوار ریلیاں نکالیں گے تبلیغی جماعت کی طرز پر کارکن آزادی مارچ میں شرکت کریں گے ۔
ایک حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کی میٹنگز کا سلسلہ عروج پر ہے۔ کارکنوں کو گرفتاری سے بچنے کی ہدایت کی گئی ہے،حساس اداروں نے مارچ کے حوالے سے رپورٹس مرتب کرنا شروع کر دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مارچ اور دھرنا تبلیغ کی طرز پر ہو گا۔ 10 سے 12 کارکنوں پر ایک جماعت ہوگی ، 2 خادم ہوں گے، خادم تبدیل ہوتے رہیں گے ہر جماعت مل جل کر امداد باہمی کے تحت پیسے اکٹھے کر کے مارچ میں شریک ہوگی اور کھانا وغیرہ پکائیں گے ۔
اس طرح دھرنا اور مارچ کے اخراجات پورے کیے جائیں گے، گرفتاریوں پر خود بخود امیر بھی تبدیل ہو جائیں گے۔
کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہر ممکن صورت گرفتاری سے بچا جائے اور ہر کارکن اپنی مالی حیثیت کے مطابق مارچ میں شریک ہوگا۔
جمعیت کے وکلا اور ڈاکٹروں کی ذمہ داری خدمت پر مامور ہوگی ۔ وکلااپنے کارکنوں کو مفت قانونی معاونت اور ڈاکٹر مفت طبی سہولت فراہم کریں گے جن کے ساتھ ابتدائی طبی امداد کاسامان ہمراہ ہو گا۔
مارچ سے قبل 100/100موٹر سائیکل سواروں کی ٹولیاں ملک بھر میں ریلیاں نکالیں گے جس میں پارٹی پرچم کے ساتھ اورختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگائیں جائیں گے۔
یہ ضروری نہیں کہ 27اکتوبر کو ہی اسلام آباد پہنچا جائے مارچ یکم نومبر یا یکم کے بعد بھی پہنچ سکتا ہے۔